0 00:00:01,23 --> 00:00:08,22 بیانات آیت الله العظمی وحید خراسانی دام ظله العالی 1 00:00:09,22 --> 00:00:13,16 سفر عمره، مدینه منوره، ماه رمضان المبارک، 1427 هجری قمری 2 00:00:14,16 --> 00:00:19,14 بسم الله الرحمن الرحیم 3 00:00:20,00 --> 00:00:31,23 هر انسان کا ایک مشغله هوتا هے لیکن اهم بات یه هے که 4 00:00:32,02 --> 00:00:43,00 وه انسان اپنے مشغله کی معرفت رکهتا هو 5 00:00:43,12 --> 00:00:50,22 یهاں تشریف لانے والے آپ حضرات 6 00:00:51,10 --> 00:01:15,05 خود آپ باید وشاید طریقه سے اپنے مشغله کی اهمیت کا اندازه لگائیں 7 00:01:16,01 --> 00:01:22,20 هر چیز کی معرفت کے تین رکن هوتے هیں 8 00:01:23,12 --> 00:01:33,01 اگر کوئی انسان معرفت کو کامل کرنا چاهے 9 00:01:33,19 --> 00:01:44,04 تو ایک خود اس چیز پر توجه، دوسرے اس کی اصل پر توجه 10 00:01:44,17 --> 00:01:51,15 تیسرے اس کی فرع اور اس کے نتیجه پر توجه کرے 11 00:01:52,03 --> 00:02:00,14 آپ لوگوں کا کام کیسا کام هے ؟ 12 00:02:01,00 --> 00:02:04,22 اس مشغله کی اصل کیا هے؟ 13 00:02:05,02 --> 00:02:15,09 اس مشغله اور اس عمل کے کیا آثار مرتب هوتے هیں 14 00:02:15,23 --> 00:02:19,22 لیکن آپ حضرات کا کام 15 00:02:24,12 --> 00:02:29,02 اضافه بدل دیتا هے 16 00:02:32,16 --> 00:02:44,22 اضافه کے ذریعه مضاف، مضاف الیه سے حیثیت کسب کرتا هے 17 00:02:45,11 --> 00:02:55,13 اور اسی معیار کے تحت اضافه نکره کو معرفه بنا دیتا هے 18 00:02:55,23 --> 00:03:10,23 اگر مضاف الیه کی عظمت محدود نه هو 19 00:03:11,02 --> 00:03:19,09 تودلیل کی بنا پر مضاف پر موثر هوتا هے 20 00:03:19,22 --> 00:03:29,00 آپ حضرات معلّم حج هیں 21 00:03:29,11 --> 00:03:35,13 یه لفظ ساده نهیں هے 22 00:03:35,23 --> 00:03:43,08 هم جو کچھ عرض کرتے هیں 23 00:03:43,17 --> 00:03:51,24 آپ حضرات چند دن تک اس پر غور و فکر کریں 24 00:03:52,10 --> 00:04:00,13 تاکه آپ کے کام کی اهمیت واضح هوجائے 25 00:04:00,24 --> 00:04:08,01 اورجب آپ کو معلوم هوجائے گا تو دو مطلب واضح هوں گے: 26 00:04:08,12 --> 00:04:15,13 ایک یه که آپ لوگوں کی ذمه داری کتنی سنگین هے 27 00:04:15,22 --> 00:04:21,09 دوسرے یه که اس کا اجر و ثواب کتنا هے 28 00:04:21,18 --> 00:04:27,14 آپ لوگ ایک ایسے گروه کی رهنمائی کرنے والے هیں 29 00:04:27,15 --> 00:04:37,03 جنهوں نے الله اور اس کے رسول کی طرف کوچ کیا هے 30 00:04:37,06 --> 00:04:42,14 وه حجاج جو اپنے گهر سے باهر نکلے هیں 31 00:04:42,20 --> 00:04:52,20 یه مهاجر هیں اور هجرت کرنے والے۔ 32 00:04:52,23 --> 00:04:56,11 لیکن کس کی طرف هجرت ؟ 33 00:04:56,12 --> 00:05:01,24 خدا کی طرف که جس کا گهر مکه میں هے 34 00:05:02,07 --> 00:05:06,11 رسول خدا کی طرف که جو مدینه هیں 35 00:05:06,12 --> 00:05:20,15 لهٰذا آپ لوگ ان گروه کے پرچمدار هیں جو الله اور اس کے رسول کی طرف هجرت کرنے والے هیں 36 00:05:20,18 --> 00:05:27,10 یه کام ایک عظیم الشان کام هے 37 00:05:27,13 --> 00:05:36,10 اس کام کی عظمت نهیں سمجهی جاسکتی 38 00:05:36,15 --> 00:05:47,22 هم اس کام کی عظمت اس وقت سمجه سکتے هیں که 39 00:05:48,02 --> 00:05:52,06 جب پهلے یه سمجهیں که مکه معظمه کی عظمت کیا هے 40 00:05:52,09 --> 00:05:54,09 مدینه منوره کی عظمت کیا هے 41 00:05:54,12 --> 00:06:03,08 مکه کی طرف، مدینه کی طرف اضافه 42 00:06:03,24 --> 00:06:17,07 وهاں خانه کعبه میں بهی آپ لوگ حجاج کی رهنمائی کرنے والے هیں 43 00:06:17,16 --> 00:06:21,22 وه کعبه که جس کے بارے میں ارشاد هوا 44 00:06:22,02 --> 00:06:30,11 جعله سبحانه للاسلام عَلَماً (خدا نے کعبه کو اسلام کی ایک نشانی قرار دیا هے) 45 00:06:30,20 --> 00:06:35,11 وللعائذین حرما،اور پناه لینے والوں کے لئے ایک مقدس مقام قرار دیا 46 00:06:35,20 --> 00:06:41,20 اس کا حج واجب اور اس کا حق ادا کرنا فرض کیا 47 00:06:42,03 --> 00:06:46,19 اور تم پر اس کی طرف سفر کرنا واجب قرار دیا هے 48 00:06:46,21 --> 00:06:55,14 پس خداوندعالم نے فرمایا: اور الله کے لئے لوگوں پر اس گهر کا حج واجب هے 49 00:06:55,19 --> 00:07:00,08 اگر اس راه کی استطاعت رکهتے هوں 50 00:07:00,12 --> 00:07:09,00 یه الفاظ عقل کو حیران کردیتے هیں 51 00:07:09,04 --> 00:07:14,14 اور اپنی مخلوق میں سے ایسے سننے والوں کا انتخاب کیا که 52 00:07:14,18 --> 00:07:18,01 جو اس کے گھر کی طرف دعوت کو قبول کرنے والے هیں 53 00:07:18,02 --> 00:07:22,19 اور اس کے قول کی تصدیق کرنے والے هیں 54 00:07:22,22 --> 00:07:28,12 یه لوگ انبیاء کے مقام پر کهڑے هوئے هیں (که جهاں انبیائے الٰهی خدا کی عبادت کیا کرتے تهے) 55 00:07:28,15 --> 00:07:32,14 یه ایسا عظیم الشان مقام هے 56 00:07:32,17 --> 00:07:44,09 آپ حضرات کی اهم ذمه د اری احکام حج کی تعلیم دینا هے 57 00:07:45,07 --> 00:08:00,01 جب زراره حج کے مسائل کو چالیس سال تک دریافت کرتے رهے 58 00:08:00,10 --> 00:08:04,21 زراره بن اعین جیسی شخصیت! 59 00:08:05,00 --> 00:08:10,17 زراره دین کے رکن هیں 60 00:08:10,21 --> 00:08:15,20 اوتاد الارض اربعۃ 61 00:08:15,22 --> 00:08:28,12 زراره، محمد بن مسلم، برید بن معاویه اور ابو بصیر لیث المرادی. 62 00:08:28,14 --> 00:08:33,24 ان میں بهی زراره سرفهرست هیں، 63 00:08:34,01 --> 00:08:41,08 جب زراره کو چالیس سال حج کے مسائل معلوم کرتے کرتے هوگئے 64 00:08:41,10 --> 00:08:47,02 اور چالیس سال کی عمر میں تمام نهیں هوئے 65 00:08:47,04 --> 00:08:51,20 تو امام علیه السلام نے زراره سے فرمایا: 66 00:08:52,22 --> 00:09:01,18 جس گهر کا طواف جناب آدم سے دو هزار سال پهلے سے هوتا آیا هو 67 00:09:02,00 --> 00:09:08,11 آپ چاهتے هیں که اس کے مسائل چالیس سال میں تمام هوجائیں 68 00:09:08,14 --> 00:09:12,10 اس گهر کی عظمت یه هے 69 00:09:12,13 --> 00:09:22,11 اس گهر کے احکام، اس گهر کے لحاظ سے غیر معمولی طور پر اهم هیں 70 00:09:22,13 --> 00:09:31,01 واتموا الحج والعمرة لله. 71 00:09:31,03 --> 00:09:36,00 حج اور عمره کے دو رکن هیں 72 00:09:36,08 --> 00:09:41,21 مختلف لحاظ سے، احرام کے اسرار 73 00:09:42,02 --> 00:09:51,04 طواف میں موجود دقائق 74 00:09:51,17 --> 00:09:56,23 سعی میں مخفی اسرار 75 00:09:57,01 --> 00:10:02,16 وقوفین کی باریکیاں 76 00:10:03,01 --> 00:10:12,08 اور 11و12و13 ذی الحجه یعنی ایام تشریق کے اسرار 77 00:10:12,15 --> 00:10:17,05 یه آپ کا مشغله هے 78 00:10:17,13 --> 00:10:24,23 نتیجه یه هے که آپ لوگ 79 00:10:25,04 --> 00:10:35,10 خدا اور رسول کی طرف هجرت کرنےوالے قافلوں کے سالار هیں 80 00:10:35,19 --> 00:10:47,14 آپ لوگوں کی اهم ذمه داری تین چیز هیں، بهت توجه کریں: 81 00:10:47,21 --> 00:10:56,03 سب سے پهلے: قافله میں موجود تمام افراد 82 00:10:56,04 --> 00:11:03,04 اور آپ لوگ اس قافله کے معلم هیں 83 00:11:03,05 --> 00:11:07,16 یه لوگ یتیمان آل محمد (ص) هیں 84 00:11:13,01 --> 00:11:19,19 اورآپ لوگ ان کے کفیل اور سرپرست هو 85 00:11:20,02 --> 00:11:33,22 یتیم کی کفالت اورسرپرستی کی اتنی اهمیت هے که 86 00:11:34,05 --> 00:11:47,18 خاتم الانبیاء یعنی سیر وجود کا آخری نقطه 87 00:11:48,06 --> 00:11:55,06 یهاں آرام کرنے والی ذات خاتم کی هے 88 00:11:55,09 --> 00:11:59,19 خاتم کے معنی یه هیں: 89 00:11:59,21 --> 00:12:16,06 اس نے نتیجه خلقت اور سلسله نبوت کو اختتام تک پهنچا دیا 90 00:12:16,09 --> 00:12:25,21 نظام تکوین و تشریع انهیں خاتم پر ختم هوتا هے 91 00:12:25,24 --> 00:12:47,21 ایسی شخصیت نے فرمایا: انا وکافل الیتیم کهاتین.یعنی میں اور یتیم کا کفیل میری ان دونوں انگلیوں کی طرح هے 92 00:12:48,05 --> 00:12:50,21 ایک دوسرے سے الگ نهیں هوں گے 93 00:12:51,03 --> 00:12:53,16 یه آنحضرت کا بیان هے 94 00:12:54,00 --> 00:12:59,05 ایک حدیث حضرت امام حسین علیه السلام سے 95 00:13:02,12 --> 00:13:14,19 یتیم کی کفالت کرنے والے سے بالاتر اس شخص کی اهمیت هے که جو همارے یتیموں کی کفالت کرے 96 00:13:15,04 --> 00:13:19,15 حضرت امام حسین علیه السلام نے فرمایا: 97 00:13:19,19 --> 00:13:27,24 همارے یتیم وه لوگ هیں جو اپنے امام سے دور هوں 98 00:13:29,00 --> 00:13:35,03 اوران کی کفالت یه هے که انهیں دین کی تعلیم دی جائے 99 00:13:35,10 --> 00:13:40,20 پس آپ لوگوں کی ذمه داری واضح هوگئی 100 00:13:41,02 --> 00:13:50,16 ایک تو آپ حضرات الله اور اس کے رسول کی طرف هجرت کرنے والوں کے سرپرست هیں٬ 101 00:13:51,00 --> 00:13:58,00 دوسرے یتیمان آل محمد(ص) کے سرپرست هیں 102 00:14:03,11 --> 00:14:08,13 انسان کو بهت سی نعمتیں ملتی هیں 103 00:14:09,00 --> 00:14:19,06 لیکن نه تو نعمت کو پهچانتا هے 104 00:14:19,08 --> 00:14:24,05 اور نه ان نعمتوں کا شکر ادا کرتا هے 105 00:14:24,10 --> 00:14:32,08 یه نعمت جو آپ لوگوں کو نصیب هوئی هے اس کی اهمیت یه هے: 106 00:14:32,12 --> 00:14:40,20 روایت عجیب هے غور وفکر کیجئے گا 107 00:14:41,07 --> 00:14:47,12 خداوندعالم نے موسیٰ بن عمران سے فرمایا: 108 00:14:50,14 --> 00:14:58,03 خطاب کرنے والا خدا اور مخاطب کلیم الله۔ 109 00:14:58,15 --> 00:15:05,24 خطاب یه هوا: 110 00:15:06,00 --> 00:15:17,14 اے موسیٰ اگر همارے ایک عبد فراری کو هماری طرف پلٹا دو 111 00:15:17,24 --> 00:15:31,10 یا کسی گمراه کی هدایت کردو 112 00:15:31,20 --> 00:15:40,14 توآپ کے لئے سو سال کی عبادت سے بهتر هے که 113 00:15:40,23 --> 00:15:54,06 جن سو سال میں سال بهر روزه رکهو 114 00:15:54,11 --> 00:15:58,21 اور پوری رات عبادت کرو 115 00:15:59,02 --> 00:16:04,17 سو سال مقبول عبادت 116 00:16:04,22 --> 00:16:10,20 بهت غور و فکر سے کام لیجئے گا، آپ اهل علم و فضل هیں 117 00:16:11,01 --> 00:16:19,03 سو سال کی عبادت۔۔۔ وه بهی اس طرح کی عبادت، 118 00:16:19,09 --> 00:16:27,08 روزه اگر باطل هو تو عبادت نهیں 119 00:16:27,12 --> 00:16:34,10 نماز اگر باطل هو تو عبادت نهیں 120 00:16:34,12 --> 00:16:39,22 خود جمله میں قبول هونا درج هے 121 00:16:40,00 --> 00:16:50,03 پهلی بات تو یه هے که کس کے روزه اور نماز مقبول هیں؟ 122 00:16:50,06 --> 00:16:59,09 خدا کی بارگاه میں سو سال مقبول روزه و نماز ایک طرف 123 00:16:59,11 --> 00:17:06,10 فرمایا: اے موسیٰ! اگرتم نے ایک روگردانی کرنے انسان کو هماری طرف پلٹا دیا 124 00:17:06,13 --> 00:17:14,02 یا کسی ایک گمراه کی هدایت کردی 125 00:17:14,03 --> 00:17:20,03 ان سو سال کی مقبول عبادت سے بهتر هے 126 00:17:20,05 --> 00:17:23,18 سوال کیا که وه فراری بنده کون هے؟ 127 00:17:23,20 --> 00:17:27,08 اور یه گمراه انسان کون هے؟ 128 00:17:27,10 --> 00:17:38,10 خداوندعالم نے فرمایا: وه فراری بنده٬ سرکش گناهگار هے 129 00:17:38,16 --> 00:17:46,19 اگرتم نے اسے توبه کرادی اور هماری بارگاه میں پلٹا دیا 130 00:17:46,20 --> 00:17:50,17 تو یه کام سو سال کی عبادت سے بهتر هے 131 00:17:50,19 --> 00:17:55,12 سوال کیا: وه گمراه بنده کون هے؟ 132 00:17:55,13 --> 00:18:02,10 فرمایا: جو اپنے امام زمانه کو نه پهچانتا هو 133 00:18:02,12 --> 00:18:08,14 اگر اسے اپنے امام زمانه کی طرف هدایت کردو 134 00:18:08,17 --> 00:18:14,01 اور اسےهمارے احکام کی تعلیم دیدو 135 00:18:14,03 --> 00:18:18,16 تو سو سال کی نماز اور روزوں سے بهتر هے 136 00:18:18,17 --> 00:18:21,01 آپ لوگوں کا کام یه هے 137 00:18:21,02 --> 00:18:31,24 اس وقت آپ لوگ، ان قافلوں میں کتنے لوگوں کو منقلب کرسکتے هیں 138 00:18:32,02 --> 00:18:38,08 سب سے پهلے اس بات پرتوچه کریں که زمانه موثر هوتا هے 139 00:18:38,09 --> 00:18:41,10 اس کے بعد مقام اور جگه موثر هوتی هے 140 00:18:41,11 --> 00:18:49,02 یه سب چیزیں دلیل کے ذریعه ثابت شده هیں، کوئی خطابت نهیں هے 141 00:18:49,04 --> 00:18:53,10 جب کوئی شخص مدینه آتا هے 142 00:18:53,13 --> 00:18:57,24 تو اسے مقام اور جگه منقلب کردیتی هے 143 00:18:58,03 --> 00:19:00,17 اور جب مکه آتا هے 144 00:19:00,18 --> 00:19:05,11 وه مقام که جو محل طواف انبیاء هے 145 00:19:05,13 --> 00:19:12,09 اورایک لاکھ چوبیس هزار انبیاء کا موقف هے 146 00:19:12,13 --> 00:19:17,10 یه مقام انسان کے نفس میں انقلاب پیدا کردیتا هے 147 00:19:17,12 --> 00:19:23,02 چنانچه آپ لوگوں کی سرپرستی میں موجود افراد 148 00:19:23,05 --> 00:19:30,19 جب یهاں آتے هیں، یه مقام، اس زمین کی طرح هے که 149 00:19:30,23 --> 00:19:35,14 جس کو بهار کی هوا لگی هو 150 00:19:35,17 --> 00:19:39,14 خواه نخواه یه لوگ آماده هیں 151 00:19:39,16 --> 00:19:46,14 اگر درخت لگائیں تو اس کا پهل بهی ملے گا 152 00:19:46,15 --> 00:19:50,06 اسی وجه سے اس چیز پر غور کرنا چاهئے 153 00:19:50,08 --> 00:19:54,20 شب و روز چین سے نه بیٹهیں 154 00:19:54,23 --> 00:19:59,13 آپ لوگوں کو نهیں معلوم که آپ کو کتنا اچها نصیب ملا هے 155 00:19:59,16 --> 00:20:08,14 ایک سفر سے پلٹے تو ایک جاهل کو دینی احکام کا عالم بنادیتے هو 156 00:20:08,18 --> 00:20:18,07 جس شخص کو امام زمانه کا عرفان نه هو اسے امام کی معرفت کرادیتے هو 157 00:20:18,09 --> 00:20:23,07 اس عمل کی اهمیت کیا هے؟ 158 00:20:23,10 --> 00:20:29,00 اس عمل کی اهمیت یه هے که جب روز قیامت آئے گا 159 00:20:29,04 --> 00:20:33,18 ملائکه کے شهپروں پر سوار هوں گے 160 00:20:33,19 --> 00:20:45,13 قبر سے لے کر بهشت میں اپنی منزل تک فرشتے اپنے پروں پر سوار کرکے لے جائیں گے 161 00:20:46,12 --> 00:20:49,01 حساب و کتاب کی زحمت بهی نه هوگی۔ 162 00:20:49,03 --> 00:20:58,13 اور اس موقع پر کهتے هوں گے خوش قسمت هیں آپ خوش قسمت هیں آپ 163 00:20:58,15 --> 00:21:10,20 تم نے ایک یتیم آل محمد کو اس اسیری سے بچا لیا که جس کو 164 00:21:10,23 --> 00:21:16,09 کچھ کتے اسیر کرلینا چاهتے تھے 165 00:21:16,12 --> 00:21:25,23 لٰهٰذا اس سفر میں آپ لوگوں کی تین ذمه د اری هے 166 00:21:26,01 --> 00:21:30,15 اول: احکام حج کی تعلیم 167 00:21:30,16 --> 00:21:35,00 بهت زیاده دقیق هیں 168 00:21:35,03 --> 00:21:42,21 مسائل کو بهت غور و فکر کے ساتھ اور آرام آرام سے بیان کریں، جلدی نه کریں 169 00:21:43,03 --> 00:21:49,10 غور و فکر کے بعد کسی سوال کا جواب دیں 170 00:21:49,12 --> 00:21:54,07 ممکن هے که کسی ایک سوال کا جواب غلط هوجائے 171 00:21:54,11 --> 00:22:00,22 حج کے لئے آیا هوا شخص ۔۔۔۔ 172 00:22:00,24 --> 00:22:10,18 حج کی اتنی اهمیت هے که فقهی لحاظ واضح طور پر لکها هوا هے 173 00:22:10,20 --> 00:22:14,23 که اگر کوئی انسان مستطیع هوگیا لیکن وه حج کے لئے نه جائے 174 00:22:15,00 --> 00:22:22,21 تو اس کی موت یا یهودیت پر هوگی یا نصرانیت پر 175 00:22:22,23 --> 00:22:26,15 ایسا حج که جس کی اهمیت یه هے 176 00:22:26,18 --> 00:22:32,02 اس کے بعد اگر فتوی بیان کیا جاتا هے 177 00:22:32,04 --> 00:22:35,13 اورکسی مسئله کی رسیدگی نه هو (یعنی مسئله غلط هوجائے) 178 00:22:35,15 --> 00:22:38,08 تو وه حج باطل هے 179 00:22:38,12 --> 00:22:40,16 اس کا نتیجه کیا هے؟ 180 00:22:40,19 --> 00:22:52,12 نتیجه یه هے که جس نے اسے مسئله بتایا هے وه ذمه دار هے 181 00:22:52,14 --> 00:22:58,01 اس کا گناه اس بتانے والے کی گردن پر هوگا 182 00:22:58,02 --> 00:23:00,23 اس چیز کی اهمیت اتنی هے 183 00:23:01,01 --> 00:23:05,01 پس ایک ذمه داری احکام حج کی تعلیم دینا 184 00:23:05,03 --> 00:23:11,08 تهکن کا احساس تک نه هو، نتیجه دیکھیں 185 00:23:11,09 --> 00:23:20,19 ایک عورت، صدیقه کبریٰ کے پاس آئی، فاطمه زهرا کون هیں؟ 186 00:23:20,24 --> 00:23:25,24 فاطمه زهرا (س) وه هیں که ۔۔۔۔ 187 00:23:26,02 --> 00:23:32,15 عصمت کا آخری مرتبه یه هے که انسان اس مقام پر پهنچ جائے که 188 00:23:32,20 --> 00:23:40,03 اس کا غضب، خدا کا غضب، اس کی خوشی، خدا کی خوشی بن جائے 189 00:23:40,05 --> 00:23:44,07 یه انسان کا آخری کمال هے 190 00:23:44,09 --> 00:23:51,12 فاطمه زهرا (س) وه هیں که جن کے غضب سے خدا غضبناک هوتا هے 191 00:23:51,14 --> 00:23:54,04 اوران کی خوشی پر خوش هوتا هے 192 00:23:54,07 --> 00:23:57,13 یه ایسا گوهر هے 193 00:23:57,15 --> 00:24:03,13 ان الله یغضب لغضبک 194 00:24:03,15 --> 00:24:05,23 و یرضی لرضاک. 195 00:24:05,24 --> 00:24:18,14 تقریباً چوده سو سال هوچکے هیں که اهل سنت کے علمائے رجال کے تنقید کرنے والے جمع هوگئے تاکه 196 00:24:18,15 --> 00:24:24,13 اس (روایت) کی سند پر کوئی اعتراض کریں لیکن نه کرسکے 197 00:24:24,15 --> 00:24:33,19 یه حدیث ایسی هے که جو پیغمبر اکرم (ص) سے قطعی الصدور هے 198 00:24:33,21 --> 00:24:36,24 و ما ینطق عن الهوی. 199 00:24:37,01 --> 00:24:45,20 ایسا گوهر مباهله میں خاتم النبیین کے ساته هے 200 00:24:45,22 --> 00:24:48,02 حضرت امیر المومنین علیه السلام موجود هیں 201 00:24:48,06 --> 00:24:55,14 حسن و حسین (ع) زینت عرش الهی هیں 202 00:24:55,15 --> 00:25:08,18 لیکن مباهله میں نسائنا و نسائکم کے ذریعه مباهله اور اس کی دعا پوری هونا هے 203 00:25:08,19 --> 00:25:14,21 لفظ نسائنا جمع کا صیغه هے لیکن جناب فاطمه (س) میں منحصر هے 204 00:25:14,22 --> 00:25:22,22 بهر حال یه ایک ایسا گوهر هے که رات کی تاریکی میں دفن هوا 205 00:25:22,24 --> 00:25:29,11 اور کائنات اور بشریت کو همیشه کے لئے داغدار کردیا 206 00:25:30,10 --> 00:25:38,08 بهر حال ایک عورت نے آکر ایک سوال معلوم کیا 207 00:25:38,11 --> 00:25:46,03 بی بی نے جواب دیا، لیکن وه عورت نه سمجه سکی 208 00:25:46,07 --> 00:25:51,01 اس عورت نے دوباره سوال کیا، بی بی نے د وباره جواب دیا 209 00:25:51,03 --> 00:25:57,07 اسی طرح بی بی نے دس بار اس عورت کو جواب دیا 210 00:25:57,08 --> 00:26:04,08 اس کے بعد اس عورت نے معذرت خواهی که آپ کو زحمت دی 211 00:26:04,09 --> 00:26:10,04 اس روز بیان هونے والا فقره، آپ حضرات کےلئے هے 212 00:26:10,08 --> 00:26:15,06 واقعا جائے تعجب هے، فرمایا: 213 00:26:15,09 --> 00:26:22,09 میں تمهارا شکریه ادا کرتی هوں اور تم مجه سے معذرت خواهی کرتی هو؟ 214 00:26:22,12 --> 00:26:30,08 اگر کسی کے سر پر کوئی بوجه رکهیں اور اس سے کهیں: 215 00:26:30,09 --> 00:26:35,07 اس بوجه کو یهاں سے بلندی کی طرف لے جائو 216 00:26:35,09 --> 00:26:44,22 اور اس گهر کو جواهرات سے بهردیں تو کیا وه تهکن کا احساس کرےگا 217 00:26:45,01 --> 00:26:48,00 اس نے کها: نهیں، بی بی نے فرمایا: 218 00:26:48,02 --> 00:26:54,08 جتنی بار میں نے تمهارے سوال کا جواب دیا هے 219 00:26:54,10 --> 00:27:00,12 تو میرے لئے زمین سے آسمان تک گوهر قرار بنائے گئے 220 00:27:00,14 --> 00:27:03,02 لهٰذا آپ لوگوں کا اجر یه هے 221 00:27:04,00 --> 00:27:13,18 اسی وجه سے آپ لوگوں کو غور و فکر سے کام لینا چاهئے 222 00:27:13,20 --> 00:27:17,17 دوسرا رکن اهم هے : 223 00:27:17,19 --> 00:27:30,20 آپ لوگ مخالفین کی طرف سے هونے والے اعتراضات پرمکمل طور پر عبور رکهیں 224 00:27:30,22 --> 00:27:44,01 ان کے تمام اعتراض کو هر ایک شخص مکمل طور پر حل کرکے تیار رهے 225 00:27:44,04 --> 00:27:47,17 تو پهر نتیجه کیا هوگا؟ 226 00:27:47,19 --> 00:27:51,20 اس چیز کا اجر و ثواب کیا هوگا؟ 227 00:27:52,00 --> 00:27:54,09 اس کا اجر یه هے که۔۔۔ 228 00:27:54,13 --> 00:28:03,22 آپ لوگوں کا وه عظیم کام اور یه اس کا ثمر۔(جو بیان هوا) 229 00:28:04,00 --> 00:28:06,21 یه آپ لوگوں کی دوسری ذمه داری۔ 230 00:28:06,23 --> 00:28:11,19 اس کی عظمت کیا هے؟ اوراس کا نتیجه کیا هوگا؟ 231 00:28:11,21 --> 00:28:17,14 سب سے پهلی بات که جو اعتراضات اٹھائے جاتے هیں، خوب غور کیجئے گا 232 00:28:17,16 --> 00:28:25,12 جب کسی سالم انسان کے بدن میں بیماری کے جراثیم داخل هوتے هیں 233 00:28:25,15 --> 00:28:34,20 اگر انسان کے بدن کی قوت دافعه زیاده هو تو ان کو روک دیتے هیں 234 00:28:34,21 --> 00:28:37,23 لیکن اگر کمزور هو تو پهر کیا هوتا هے؟ 235 00:28:38,00 --> 00:28:43,15 خواه نخواه وه جراثیم بدن میں داخل هوجاتے هیں 236 00:28:43,17 --> 00:28:48,07 اور آهسته آهسته اس کو دمک کی طرح کها جاتے هیں 237 00:28:48,08 --> 00:28:56,23 انسان کےلئے شبهات و اعتراضات، بدن میں جراثیم کی طرح هیں 238 00:28:56,24 --> 00:29:02,19 یه پاک نفوس جو ایران سے آتے هیں 239 00:29:03,00 --> 00:29:12,06 یه هر قسم کے شبهات و اعتراضات سے پاک دل رکهنے والے انسان 240 00:29:12,07 --> 00:29:20,04 اگر یهاں پر ان کے دل میں کوئی شبه یا اعتراض ڈال دیا جائے 241 00:29:20,05 --> 00:29:26,03 توان کے نفس، ضعف کی وجه سے متاثر هوجائیں گے 242 00:29:26,04 --> 00:29:31,01 اس کی ذمه دار بهت زیاده خطرناک هے 243 00:29:31,03 --> 00:29:38,23 خدا کی پناه مانگنا چاهئے ، اگر اس سلسله میں ذرا بهی کوتاهی هوجائے 244 00:29:38,24 --> 00:29:42,05 شبهات و اعتراضات کا یه حال هے 245 00:29:42,06 --> 00:29:48,12 اسی وجه سے آپ حضرات کو پورے سال مسلط هونا چاهئے 246 00:29:48,13 --> 00:29:54,15 ان اعتراضات پر جو کئے جاتے هیں اور ان کے جواب دینے کےلئے تیار رهنا چاهئے 247 00:29:54,17 --> 00:29:58,02 لیکن آپ کے اس عمل کا اجر و ثواب کیا هوگا؟ 248 00:29:58,03 --> 00:30:03,13 آپ لوگوں کے کام کا اجر و ثواب یه هے۔۔۔ بهت زیاده توجه کریں 249 00:30:03,14 --> 00:30:11,03 اس منقول روایت میں فرمایا که: جب قیامت کا دن آئے گا، 250 00:30:11,04 --> 00:30:20,24 عالِم، عابد پر 70 درجه مقدم هوگا 251 00:30:21,01 --> 00:30:32,20 یعنی عابد اور عالِم کے درمیان 70 درجے فاصله هوگا 252 00:30:32,24 --> 00:30:48,15 ایک درجه سے د وسرے درجه تک ایک گهوڑے کی 70 سال کی دوڑ کا فاصله هوگا 253 00:30:48,20 --> 00:30:53,15 چنانچه اس دونوں کے مقام میں اتنا فاصله هوگا 254 00:30:53,18 --> 00:30:57,22 لیکن اس کی وجه کیا هے؟ 255 00:30:58,00 --> 00:31:07,23 امام نے اپنے بیان کی علت بهی ذکر کی: 256 00:31:07,24 --> 00:31:15,04 جس عابد نے عمر بهر عبادت کی هے 257 00:31:15,05 --> 00:31:22,23 وه بهی باطل عبادت نهیں بلکه بارگاه الٰهی میں مقبول عبادت 258 00:31:22,24 --> 00:31:33,00 لیکن اس عالم کا اجر کیا هے، اور اس کے بلندی کی حد یه هے 259 00:31:33,03 --> 00:31:35,07 اس کی علت اور وجه کیا هے؟ 260 00:31:35,08 --> 00:31:41,23 امام علیه السلام نے اس کی وجه یه بیان کی: 261 00:31:41,24 --> 00:31:49,09 اس کی وجه یه هےکه وه عابد صرف اپنی ذات کے فائده میں مشغول رها 262 00:31:49,11 --> 00:32:02,16 لیکن اس عالم نے، اعتراض میں مبتلا انسان کواس سے نجات دی 263 00:32:02,20 --> 00:32:06,18 اگرکسی کے ایک شبه کو حل کردیا جائے 264 00:32:06,22 --> 00:32:18,04 اگر ایک انسان کو اس کے مرض سے نجات دیدی جائے تو اس کا اجر کیا هوگا 265 00:32:18,06 --> 00:32:23,24 بهر حال اس نعمت کی قدر کرنا چاهئے 266 00:32:24,01 --> 00:32:27,10 ذمه داری بهی اتنی اهم هے 267 00:32:27,11 --> 00:32:30,07 لیکن اس کا اجر و ثواب بهی اتنا هی زیاده هے 268 00:32:30,10 --> 00:32:36,22 ان لوگوں کو سمجهانا چاهئے که آپ لوگ کهاں آئے هوئے هو؟! 269 00:32:36,24 --> 00:32:39,06 یهاں کی عظمت کیا هے ؟! 270 00:32:39,09 --> 00:32:43,18 هم یهاں کی عظمت کو بیان نهیں کرسکتے 271 00:32:43,19 --> 00:32:48,10 صرف ایک جمله عرض کرتے هیں اور وه یه هے که 272 00:32:48,11 --> 00:32:53,23 وه مکه معظمه که جس کی عظمت یه هے 273 00:32:53,24 --> 00:32:57,06 وه مقام هے 274 00:32:57,18 --> 00:33:02,13 وه خانه کعبه که جس کی عظمت یه هے 275 00:33:02,17 --> 00:33:05,09 آپ حضرات غور و فکر کریں 276 00:33:05,12 --> 00:33:12,16 ایک دن تو کیا بلکه اگر ا یک سال بهی غور و فکر کریں 277 00:33:12,18 --> 00:33:17,03 تب بهی اس کی حقیقت تک نهیں پهنچ سکتے 278 00:33:17,05 --> 00:33:26,24 اهم بات یه هے که وه مکه معظمه اپنی عظمت کے باوجود، وه خانه کعبه، حضرت ابراهیم کے باوجود۔ 279 00:33:27,01 --> 00:33:33,07 لیکن خداوندعالم اس صاحب قبر کے سلسله میں فرماتا هے: 280 00:33:33,08 --> 00:33:37,07 لا اقسم بهذا البلد 281 00:33:37,08 --> 00:33:50,05 وأنت حلّ بهذا البلد 282 00:33:50,09 --> 00:33:54,13 میں اس مکه کی قسم کھاتا هوں 283 00:33:54,14 --> 00:33:59,08 اس مکه کی قسم کهانے کی علت یه هے 284 00:33:59,11 --> 00:34:04,06 که آپ اس میں قیام پذیر هیں 285 00:34:04,07 --> 00:34:08,08 یه قرآن کے الفاظ هیں۔ 286 00:34:08,10 --> 00:34:14,06 یه کون هیں؟ اور یه قبر کس کی هے؟ 287 00:34:14,07 --> 00:34:18,13 الم نشرح لک صدرک. 288 00:34:18,15 --> 00:34:23,01 قرآن پڑھ کر دیکهیں 289 00:34:23,04 --> 00:34:27,05 وعلّمک ما لم تکن تعلم 290 00:34:27,08 --> 00:34:32,06 وکان فضل الله علیک عظیما 291 00:34:32,07 --> 00:34:40,07 وه خدائے عظیم، آنحضرت کو اس عظمت کے ساتھ یاد کرتا هے 292 00:34:40,09 --> 00:34:43,17 اس کے آخر میں فرماتا هے: 293 00:34:43,19 --> 00:34:53,05 «و رفعنا لک ذکرک» اور هم نے تمهارے ذکر کو بلند کیا 294 00:34:53,07 --> 00:34:56,02 کهاں تک بلند کیا؟ 295 00:34:56,05 --> 00:35:00,09 اسم کو دیکهیں کهاں تک پهنچادیا 296 00:35:00,11 --> 00:35:04,18 مسمیٰ کودیکهیں که کهاں پهنچا دیا 297 00:35:04,20 --> 00:35:07,19 ورفعنا لک ذکرک. 298 00:35:07,20 --> 00:35:15,12 ان کا اسم اتنا بلند کردیا که اپنے اسم کے ساته قرار دیا 299 00:35:15,14 --> 00:35:19,06 اشهد ان لا اله الا الله 300 00:35:19,08 --> 00:35:23,20 اشهد ان محمدا رسول الله 301 00:35:23,23 --> 00:35:30,13 هر نماز میں: "اشهد ان لا اله الا الله 302 00:35:30,14 --> 00:35:32,24 وحده لا شریک له 303 00:35:33,01 --> 00:35:38,06 وأشهد أن محمدا عبده و رسوله" پڑھنا ضروری هے. 304 00:35:38,09 --> 00:35:42,23 آنحضرت کا نام خدا کے نام کے ساته ساته قرار پایا 305 00:35:43,00 --> 00:35:49,01 لیکن یه سمجهنا چاهئے که مسمیٰ ، مسمیٰ کے درمیان کیا نسبت هے؟ 306 00:35:49,02 --> 00:35:51,03 یهاں پهنچ کر قلم ٹوٹ جاتا هے۔ 307 00:35:51,06 --> 00:36:29,19 اللهم کن لولیک الحجة بن الحسن صلواتک علیه وعلی آبائه فی هذه الساعة و فی کل ساعة ولیا وحافظا وقائدا وناصرا ودلیلا وعینا حتی تسکنه ارضک طوعا وتمتعه فیها طویلا.