0 00:00:02,11 --> 00:00:08,20 حضرت آیت الله العظمی وحید خراسانی دام ظله العالی کا بیان 1 00:00:09,20 --> 00:00:15,13 سفر عمره، مکه مکرمه، ماه رمضان المبارک 1427 هجری قمری 2 00:00:16,05 --> 00:00:20,18 بسم الله الرحمن الرحیم 3 00:00:21,07 --> 00:00:35,22 خود ان لوگوں کا عنوان که 4 00:00:36,10 --> 00:00:46,19 جو حج بیت الله الحرام کے قافلوں کے قافله سالار هیں 5 00:00:47,04 --> 00:00:58,21 مطلب کو واضح کرنے کےلئے کافی هے 6 00:01:00,13 --> 00:01:13,16 قرآن کریم الفاظ اور اشاروں پر مشتمل هے 7 00:01:14,00 --> 00:01:18,23 جس میں دقیق چیزیں اور حقائق بیان هوئے هیں 8 00:01:21,05 --> 00:01:29,12 یه ایک ایسی کتاب هے که جو تمام لوگوں کے لئے نازل هوئی هے 9 00:01:29,15 --> 00:01:38,15 «وَ نَزَّلْنَا عَلَيْك الْكِتَاب تِبْيَاناً لِّكلِّ شىْ‏ءً» (یعنی هم نے اس کتاب کو هر چیز کو واضح کرنے کےلئے نازل کی هے) 10 00:01:38,23 --> 00:01:47,09 لهٰذا یه کتاب لوگوں کی هدایت کے لئے هے 11 00:01:47,15 --> 00:01:52,21 ناس کا لفظ تمام لوگوں کو شامل هوتا هے 12 00:01:54,02 --> 00:02:00,19 اور هر انسان اس میں شامل هے 13 00:02:00,24 --> 00:02:06,17 یعنی لفظ ناس میں سب آتے هیں 14 00:02:06,22 --> 00:02:22,07 تو پهر یه کتاب سب لوگوں کے لئے نازل هوئی هے لیکن اس کے مراتب اس طرح هیں: 15 00:02:22,12 --> 00:02:29,03 اس کی عبارتیں اور الفاظ عام لوگوں کےلئے 16 00:02:29,08 --> 00:02:34,01 اشارے علماء کےلئے 17 00:02:34,06 --> 00:02:40,14 لطیف نکات اولیاء کے لئے 18 00:02:40,17 --> 00:02:45,02 اوراس کے حقائق انبیاء کے لئے 19 00:02:45,04 --> 00:02:52,23 اس حدیث میں خود ایک مفصل بحث هے 20 00:02:53,02 --> 00:03:04,00 غرض یه هے که علماء کو قرآن کریم کے اشاروں پر غور و فکر کرنا چاهئے 21 00:03:04,01 --> 00:03:16,21 کتاب خدا میں حج کا موضوع اس طرح بیان هوا هے که 22 00:03:17,00 --> 00:03:25,10 انداز بیان پر غور و فکر سے انسان کو تعجب هوتا هے 23 00:03:25,13 --> 00:03:30,08 مثلا روزوں کے بارے میں ارشاد هوتا هے: 24 00:03:30,11 --> 00:03:39,08 «كُتِب عَلَيْكمُ الصيَامُ كَمَا كُتِب عَلى الَّذِينَ مِن قَبْلِكمْ»(تم پر روزے واجب کئے گئے۔۔۔) 25 00:03:39,10 --> 00:03:49,09 لیکن حج کے سلسله میں بیان یه هے: 26 00:03:49,12 --> 00:03:57,20 «وَ للَّهِ عَلى النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ ( اور الله کے لئے لوگوں پر اس گهر کا حج واجب هے) 27 00:03:57,23 --> 00:04:02,19 مَنِ استَطاعَ إِلَيْهِ سبِيلاً»(اگر اس راه کی استطاعت رکهتے هوں) 28 00:04:02,22 --> 00:04:15,10 اس کے بعد ارشاد هوا: « ومَن كَفَرَ »(اور جس نے کفر کیا) 29 00:04:15,20 --> 00:04:22,17 اس کی علت یه بیان کی گئی هے که 30 00:04:22,20 --> 00:04:28,16 «فَإِنَّ اللَّهَ غَنىُّ عَنِ الْعَالَمِينَ»(بے شک الله دونوں جهان سے بے نیاز هے) 31 00:04:28,20 --> 00:04:37,16 یه فقره کسی بهی فریضه کے سلسله میں بیان نهیں هوا هے 32 00:04:37,23 --> 00:04:46,02 یه آیت حج کو واجب قرار دینے کے لئے هے 33 00:04:46,07 --> 00:04:53,00 اس کے علاوه ایک اور آیت حج کو تمام کرنے کےسلسله میں هے 34 00:04:53,08 --> 00:04:56,18 اصل چیز الگ هوتی هے 35 00:04:56,20 --> 00:05:00,13 اور اس کو تمام و مکمل کرنا الگ هوتا هے 36 00:05:00,14 --> 00:05:04,22 اور یه قرآن کریم کے دقائق هیں 37 00:05:04,24 --> 00:05:12,12 اصل حج کوواجب قرار دیتے هوئے الفاظ یه هیں: 38 00:05:12,15 --> 00:05:17,19 «وَ للَّهِ عَلى النَّاسِ حِجُّ الْبَيْتِ 39 00:05:17,21 --> 00:05:22,11 مَنِ استَطاعَ إِلَيْهِ سبِيلاً» 40 00:05:22,13 --> 00:05:32,12 اس کے بعد اس بات سے ڈرایا جاتا هے که حج سے منه موڑنا کفر هے، 41 00:05:32,14 --> 00:05:41,11 اور اس کی علت یه بیان کی جاتی هےکه « إِنَّ اللَّهَ غَنىُّ عَنِ الْعَلَمِينَ » 42 00:05:42,01 --> 00:05:48,19 لیکن حج کو تمام کرنے کے سلسله میں آیت یه هے: 43 00:05:49,01 --> 00:05:56,13 «واتموا الحج والعمرة لله» 44 00:05:56,21 --> 00:06:03,15 کلام کی ترتیب اتنی دقیق هے 45 00:06:03,17 --> 00:06:16,21 که اصل حج واجب هونے کے سلسله میں آیت لفظ الله سے شروع هوئی ، "و لله" 46 00:06:16,22 --> 00:06:24,03 اور ختم بهی لفظ مبارک الله پر هوئی 47 00:06:24,12 --> 00:06:31,00 غور کریں که ابتداء الله کی ذات سے 48 00:06:31,03 --> 00:06:33,14 اور اختتام بهی الله کی ذات پر 49 00:06:33,15 --> 00:06:43,20 ولله علی الناس حج البیت من استطاع الیه سبیلا. 50 00:06:43,21 --> 00:06:47,09 یه شروعات هے 51 00:06:47,11 --> 00:06:54,23 خاتمه هے «واتموا الحج والعمرة لله» 52 00:06:55,01 --> 00:07:05,10 ابتداء بهی الله سے اور انتها بهی الله پر 53 00:07:05,11 --> 00:07:10,13 دونوں میں عنوان «لله» هے 54 00:07:10,15 --> 00:07:19,09 لیکن پهلا لام لام تضمینی هے 55 00:07:19,11 --> 00:07:32,11 دوسرا لام وه لام هے که جو عمل کی طرف دعوت دیتا هے 56 00:07:32,14 --> 00:07:38,07 ان دونوں لاموں میں عجیب معرکه هے 57 00:07:38,08 --> 00:07:48,24 «و لله علی الناس حج البیت» یه ضمان کی صورت میں هے 58 00:07:49,01 --> 00:08:06,07 ضمان اور کسی کے ذمه قرار دینے میں، قرض کا پهلو هوتا هے 59 00:08:06,17 --> 00:08:18,08 دقیق علمی لحاظ سے تمام فرائض خدا کی طرف سے هم پر قرض هیں 60 00:08:18,12 --> 00:08:25,06 لیکن فرائض میں مشغول هونا عقلی کام هے 61 00:08:25,09 --> 00:08:35,23 حج کے سلسله میں روایات منقول هوئی هیں 62 00:08:36,00 --> 00:08:45,08 لک علیّ کذا، لی علیک کذا. 63 00:08:45,11 --> 00:08:52,22 الفاظ یه هیں که تم پر خدا کی طرف سے واجب هے 64 00:08:52,24 --> 00:09:01,14 یه انداز بیان قرض هونے کو ظاهر کرتا هے 65 00:09:01,17 --> 00:09:11,08 وه بهی عقلی چیز کو منقوله بیان کی صورت میں پیش کیا گیا هے 66 00:09:11,11 --> 00:09:15,24 اس بات کو سمجهانے کےلئے 67 00:09:16,02 --> 00:09:27,04 که یه عمل لوگوں کے ذمه اور ان پر واجب هے 68 00:09:27,05 --> 00:09:35,03 البته استطاعت هونے کی صورت میں۔ 69 00:09:35,13 --> 00:09:42,23 اس کے بعد جو حد بیان کی گئی هے وه یه هے که 70 00:09:43,00 --> 00:09:51,11 حج کا ترک کرنا کفر هے 71 00:09:51,16 --> 00:10:06,10 کفر کے حواله سے نماز کے سلسله میں روایت میں بیان هوا هے 72 00:10:06,13 --> 00:10:13,09 اور تارک نماز کے لئے کفر کا لفظ استعمال کیا گیا هے 73 00:10:13,12 --> 00:10:27,07 لیکن اهم بات یه هےکه حج کو ترک کرنے والے کے سلسله خود قرآن نے لفظ کافراستعمال کیا هے 74 00:10:27,09 --> 00:10:41,17 مشائخ اربعه: شیخ مفید، شیخ کلینی، شیخ طوسی اور شیخ صدوق 75 00:10:41,20 --> 00:10:51,08 ان چاروں ارکان نے اس روایت کو بیان کیا هے 76 00:10:51,12 --> 00:11:04,00 اور ان چار بزرگوں کی نقل کے علاوه سند روایت اتنی معتبر هے که 77 00:11:04,01 --> 00:11:14,10 ایک مجتهد، احتیاطی مسائل میں بهی اس کے مطابق فتوی دیتا هے 78 00:11:14,13 --> 00:11:20,20 چنانچه روایت کے الفاظ یه هیں 79 00:11:20,23 --> 00:11:25,09 جو شخص مستطیع هوجائے لیکن حج کےلئے نه جائے 80 00:11:25,12 --> 00:11:31,11 تو مرتے وقت اسے اختیار دیا جائے گا که 81 00:11:31,14 --> 00:11:40,10 تجهے اختیار هے که چاهے یهودی کی موت مر یا نصرانی کی۔ 82 00:11:40,17 --> 00:11:45,24 حج کے سلسله میں اتنے سخت الفاظ استعمال هوئے هیں 83 00:11:46,03 --> 00:12:00,09 لهٰذا قرآن و سنت میں اس مطلب پر تاکید واضح انداز میں بیان هوئی هے که 84 00:12:00,10 --> 00:12:09,24 جو لوگ اس اهم امر کے عهده دار هیں ان کی ذمه داری کیا هے 85 00:12:10,06 --> 00:12:21,11 سب سے پهلی بات تو یه هے که هم سمجه هی نهیں سکتے که یهاں (مکه معظمه) کی عظمت کیا هے! 86 00:12:21,14 --> 00:12:27,21 یه بیت کتنا عظیم الشان گهر هے! 87 00:12:28,00 --> 00:12:42,00 جب اس گهر کی سنگ بنیاد رکهی گئی تو کیا عجیب عالم تها 88 00:12:42,03 --> 00:12:55,18 «وَ إِذْ يَرْفَعُ إِبْرَاهِيمُ الْقَوَاعِدَ مِنَ الْبَيْتِ وَ إِسمَاعِيلُ(جب ابراهیم و اسماعیل خانه کعبه کی دیواروں کو بلند کر رهے تهے) 89 00:12:55,24 --> 00:13:08,16 رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا إِنَّك أَنت السمِيعُ الْعَلِيمُ» (توان دعا یه تهی که) پروردگارا! هماری محنت کو قبول فرمالے که تو بهترین سننے والا اور جاننے والا هے) 90 00:13:08,20 --> 00:13:16,02 سب سے پهلی بات یه که دو حضرات کا انتخاب کیا گیا: 91 00:13:16,04 --> 00:13:22,05 جن میں سے پهلے خلیل الله (حضرت ابراهیم) 92 00:13:22,08 --> 00:13:26,21 دوسرے ذبیح الله (حضرت اسماعیل) 93 00:13:26,22 --> 00:13:40,06 اس امتحان کے بعد که جهاں ارشاد هوتا هے «واذ ابتلی ابراهیمَ ربُه بکلماتٍ فاتمهن» (اور جب چند کلمات کے ذریعه ابراهیم کا امتحان لیا گیا اور وه کامیاب هوگئے) 94 00:13:40,14 --> 00:13:46,19 ایسی شخصیت کو ایسے مبارک هاتهوں کو 95 00:13:46,23 --> 00:13:56,20 ایسی عمارت کا معمار بنایا 96 00:13:56,22 --> 00:14:02,20 اور وه ذبیح الله که جب اس سے کها گیا: 97 00:14:02,23 --> 00:14:09,01 «انی اری فی المنام انی اذبحک» (میں خواب میں تهمیں ذبح کرتے هوئے دیکه رها هوں) 98 00:14:09,05 --> 00:14:13,03 یه الفاظ تعجب آور هیں 99 00:14:13,05 --> 00:14:17,23 تصور کرنا آسان هے 100 00:14:18,00 --> 00:14:25,08 اس کو عملی شکل دیننا بهت هی زیاده مشکل هے 101 00:14:25,09 --> 00:14:29,14 «یا ابت افعل ما تؤمر (اے والد گرامی! آپ کو جو حکم دیا گیا هے وه کر گذریں) 102 00:14:29,17 --> 00:14:35,16 ستجدنی ان شاء‌الله من الصابرین» (آپ مجهے صبر کرنے والوں میں سے پائیں گے) 103 00:14:35,23 --> 00:14:42,19 جب دونوں کا اس طرح امتحان هوچکا 104 00:14:42,22 --> 00:14:48,14 تب جاکر کهیں ان حضرات کو اس عمارت کی تعمیر کی ذمه داری دی گئی 105 00:14:48,17 --> 00:14:56,14 یه گهر ایسا هے که نه سمجھا جاسکتا هے اور نه اس کے اوصاف بیان کئے جاسکتے هیں 106 00:14:56,17 --> 00:15:08,19 اس کے بعد اهم بات یه هے که ایسی دو شخصیتیں اس خشوع و خضوع کے ساته عرض کرتی هیں 107 00:15:08,20 --> 00:15:18,08 «ربنا تقبل منا انک انت السمیع العلیم» 108 00:15:18,12 --> 00:15:27,09 لیکن اس گهر کا راز بعد میں روشن هوا 109 00:15:30,13 --> 00:15:37,05 آپ حضرات اهل فضل هیں٬ صرف اشاره کافی هے 110 00:15:37,15 --> 00:15:43,09 اس کے بعد غور و فکر کرنا تو واضح هوجائے گا اور یهی کافی هے 111 00:15:43,15 --> 00:15:57,03 خلقت کا نتیجه اور تمام وجود کا ثمر معرفت هے اور عبادت، 112 00:16:02,07 --> 00:16:06,08 خقلت ایک مقدمه هے 113 00:16:09,12 --> 00:16:13,11 یه پوری کائنات پوسته هے 114 00:16:13,15 --> 00:16:18,15 مغز صرف عقل هے 115 00:16:18,19 --> 00:16:23,07 اور حامل عقل انسان هے 116 00:16:23,08 --> 00:16:28,01 دعامة الانسان العقل.(انسان کا رکن اصلی عقل هے) 117 00:16:28,05 --> 00:16:37,20 یه گهر بنایا گیا اور یه گهر انسان کے لئے بنایا گیا 118 00:16:37,22 --> 00:16:45,00 «و سخّر لکم ما فی السماوات و ما فی الارض»(اور زمین و آسمان اور ان کے درمیان تمام چیزوں کو تمهارے لئے مسخر کیا گیا) 119 00:16:45,03 --> 00:16:53,17 چراغ عقل کو اس صاحب خانه کے مغز میں روشن کیا گیا 120 00:16:53,20 --> 00:17:03,09 یه چراغ نورسے منور هوکر معرفت کے ذریعه روشن هونا چاهئے 121 00:17:03,11 --> 00:17:10,13 ایمان اور عبادت کی گرمی سے 122 00:17:10,16 --> 00:17:14,17 اور یهی غرض خلقت هے 123 00:17:14,19 --> 00:17:21,15 نتیجه کب حاصل هوگا؟ بعثت کے وقت 124 00:17:24,18 --> 00:17:32,08 بعثت کو ابتداء هی سے شروع هونا چاهئے 125 00:17:32,11 --> 00:17:39,14 کمال اور سرانجام، خاتمیت تک پهنچتا هے 126 00:17:39,16 --> 00:17:48,00 خاتم ، خلقت کا نتیجه اور وجود کا ثمر هیں 127 00:17:48,04 --> 00:17:54,17 اور وه مبعوث هوتے هیں اس لئے 128 00:17:54,18 --> 00:18:01,12 تاکه انسان کو هدف نهائی یعنی 129 00:18:01,13 --> 00:18:07,05 معرفت و عبادت کی منزل تک پهنچا دیں 130 00:18:07,08 --> 00:18:11,22 اب اهم بات یه هے که 131 00:18:12,00 --> 00:18:21,20 وه ثمر خلقت اور نتیجه بعثت 132 00:18:21,23 --> 00:18:28,14 کا درخت اس گهر میں لگایا گیا 133 00:18:28,15 --> 00:18:33,07 اس گهر کی عظمت یه هے 134 00:18:33,09 --> 00:18:37,24 که سمجهنا چاهئے که خانه کعبه کیا هے؟ 135 00:18:38,02 --> 00:18:46,14 اوریه کتنا عظیم مقام هے؟ اور اس خانه خدا کے سلسله میں هماری ذمه داری کیا هے؟ 136 00:18:46,16 --> 00:18:54,16 «رَبَّنَا وَ اجْعَلْنَا مُسلِمَينِ لَك (پرودگارا! هم دونوں کو اپنا مسلمان اور فرمانبردار قرار دیدے) 137 00:18:54,18 --> 00:19:02,01 ومِن ذُرِّيَّتِنَا أُمَّةً مُّسلِمَةً لَّك(اور هماری اولاد میں بهی ایک فرمانبردار امت پید کر) 138 00:19:02,04 --> 00:19:05,20 وأَرِنَا مَنَاسِكَنَا» (اور همیں همارے مناسک دکهادے) 139 00:19:05,22 --> 00:19:11,13 یه بیانات تعجب آور هیں 140 00:19:11,14 --> 00:19:19,23 جب اس گهر کی دیواریں اس خلوص کے ساته اٹھائی گئی 141 00:19:19,24 --> 00:19:24,19 حضرت ابراهیم و حضرت اسماعیل 142 00:19:24,20 --> 00:19:28,01 کوئی تیسرا مدد کرنے والا بهی نهیں 143 00:19:28,03 --> 00:19:32,08 کیونکه کوئی غیر اس کام کی صلاحیت نهیں رکهتا 144 00:19:32,10 --> 00:19:37,07 صرف دست خلیل، اور دست ذبیح 145 00:19:37,09 --> 00:19:41,22 چنانچه اس کے بعد دعا کی 146 00:19:42,04 --> 00:19:47,10 « رَبَّنَا وَ اجْعَلْنَا مُسلِمَينِ لَك 147 00:19:47,11 --> 00:19:54,22 ومِن ذُرِّيَّتِنَا أُمَّةً مُّسلِمَةً لَّك 148 00:19:55,00 --> 00:19:58,06 وَأَرِنَا مَنَاسِكَنَا» 149 00:19:58,09 --> 00:20:05,24 بهت غور کیجئے گا، 150 00:20:06,13 --> 00:20:13,01 حضرت ابراهیم نے ایسے مقام پر کها: 151 00:20:13,03 --> 00:20:17,10 بارالها! همیں همارے مناسک دکها دے 152 00:20:17,11 --> 00:20:25,15 اس بیت کی نسبت هماری ذمه داری کیا هے؟ 153 00:20:25,17 --> 00:20:34,16 جب وجود کی داغ بیل ڈالی گئی 154 00:20:34,17 --> 00:20:43,14 « رَبَّنَا وَ ابْعَث فِيهِمْ رَسولاً مِّنهُمْ (پرودگارا! ان کے درمیان ایک رسول کو مبعوث کردے) 155 00:20:43,17 --> 00:20:48,08 يَتْلُوا عَلَيهِمْ ءَايَاتِك (جو ان کے سامنے تیری آیات کی تلاوت کرے) 156 00:20:48,09 --> 00:20:53,22 وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَاب وَالحِْكْمَةَ (اور انهیں کتاب و حکمت کی تعلیم دے) 157 00:20:53,23 --> 00:21:01,08 وَيُزَكِّيهِمْ إِنَّك أَنت الْعَزِيزُ الحَْكِيمُ».(اور ان کے نفوس کو پاکیزه بنائے، بیشک تو صاحب عزت اور صاحب حکمت هے) 158 00:21:01,09 --> 00:21:06,21 ایسی دعا ایسے دعا کرنے والے 159 00:21:06,23 --> 00:21:11,15 ایسے تهکے هاتهوں سے 160 00:21:11,16 --> 00:21:15,15 ایسے خلوص کے ساته 161 00:21:15,21 --> 00:21:25,06 جب اس گهر کی تعمیر هوگئی 162 00:21:25,07 --> 00:21:31,21 کمال وجود کا پودا لگ چکا 163 00:21:31,22 --> 00:21:35,23 یه واقعه سوره بقره میں بیان هوا هے۔۔۔ 164 00:21:36,04 --> 00:21:45,08 بهت غور کیجئے گا، هم نے جو کها که قرآن کے اشاروں کو سمجهنا چاهئے 165 00:21:45,10 --> 00:21:53,10 یه دعا کا واقعه سوره بقره میں تمام هوگیا 166 00:21:53,12 --> 00:21:59,06 اس کے بعد سوره جمعه کی طرف رجوع کریں 167 00:21:59,10 --> 00:22:03,09 بسم الله الرحمن الرحیم 168 00:22:03,11 --> 00:22:09,19 یسبح لله ما فی السماوات و ‌الارض 169 00:22:09,24 --> 00:22:15,11 الملک القدوس العزیز الحکیم» 170 00:22:15,15 --> 00:22:20,05 مطلب اتنا اهم هے 171 00:22:20,09 --> 00:22:25,08 اولاً شروع هوتا هے: 172 00:22:25,09 --> 00:22:33,23 یسبح لله ‌ما فی السماوات و ما فی الارض 173 00:22:34,02 --> 00:22:41,06 آیت میں پانچ نام بیان هوئے هیں 174 00:22:41,10 --> 00:22:52,16 الله،‌ الملک، القدوس ،‌العزیز، ‌الحکیم، 175 00:22:52,20 --> 00:22:58,15 ایک دوسری جگه اس امر کی طرف اشاره هوا هے 176 00:22:58,21 --> 00:23:01,02 چنانچه ارشاد هوا: 177 00:23:01,03 --> 00:23:08,06 «هو الذی بعث فی الامیین رسولا منهم (اس خدا نے مکه والوں کے لئے ایک رسول بهیجا جو انهیں میں سے تها) 178 00:23:08,10 --> 00:23:11,18 یتلو علیهم آیاته (که وه ان کے سامنے کتاب کی تلاوت کرے) 179 00:23:11,21 --> 00:23:13,17 ویزکیهم (اور ان کے نفوس کو پاکیزه بنائے) 180 00:23:14,15 --> 00:23:18,17 ویعلمهم الکتاب والحکمه (اورانهیں کتاب و حکمت کی تعلیم دے) 181 00:23:18,19 --> 00:23:23,06 ایک اور جگه ارشاد هوا 182 00:23:23,09 --> 00:23:27,11 «لقد من الله علی المؤمنین (یقینا خدا نے صاحبان ایمان پر احسان کیا) 183 00:23:27,13 --> 00:23:32,19 اذ بعث فیهم رسولا من انفسهم(که ان کےدرمیان انهیں میں سے ایک رسول بهیجا) 184 00:23:32,21 --> 00:23:38,20 یتلو علیهم آیاته ویزکیهم(جو ان پر آیات الٰهیه کی تلاوت کرتا هے) 185 00:23:38,23 --> 00:23:43,14 ویعلمهم الکتاب و الحکمه» (اور کتاب و حکمت کی تعلیم دیتا هے) 186 00:23:43,17 --> 00:23:49,08 مهم بات یه هے که یه حضرت ابراهیم کی دعا تهی 187 00:23:49,09 --> 00:23:55,08 چنانچه اجابت دعا ان دومذکوره آیات میں بیان هوئی هے 188 00:23:55,12 --> 00:24:03,13 سوره جمعه میں وه پانچ نام،هو الذی کے ساته 189 00:24:03,15 --> 00:24:08,01 دوسری جگه بهی لقد منّ الله سے شروع هوا 190 00:24:08,04 --> 00:24:10,10 نتیجه یه هے که 191 00:24:10,13 --> 00:24:14,02 گهر ایسا گهر هے که 192 00:24:14,03 --> 00:24:22,10 کمال بشریت کی ابتداء بهی یهاں سے شروع هوتی هے، 193 00:24:22,13 --> 00:24:25,22 اور منتهی بهی یه هے 194 00:24:25,24 --> 00:24:32,05 تو پهرنتیجه یه هوا: 195 00:24:32,07 --> 00:24:41,20 بعثت خاتم کا درخت یهاں لگایا گیا 196 00:24:41,22 --> 00:24:48,19 اس کا ثمر بهی یهیں ملنا چاهئے 197 00:24:51,24 --> 00:24:58,18 یهاں وه سورج طلوع هوا که فرمایا: 198 00:24:58,20 --> 00:25:03,03 و الشمس وضحاها، 199 00:25:03,04 --> 00:25:10,16 یا ایها النبی انا ارسلناک شاهدا(اے پیغمبر! هم نے آپ کو گواه) 200 00:25:10,18 --> 00:25:13,17 ومبشرا ونذیرا(بشارت دینے والا اور عذاب الٰهی سے ڈرانے والا) 201 00:25:13,20 --> 00:25:17,18 وداعیا الی الله باذنه (اور خدا کی طرف اس کی اجازت سےدعوت دینے والا) 202 00:25:17,20 --> 00:25:20,06 وسراجا منیرا»(اور روشن چراغ بنا کر بهیجا هے) 203 00:25:21,03 --> 00:25:27,16 نتیجه یه هوا که کعبه یعنی 204 00:25:27,18 --> 00:25:41,00 ایسا مرکز که جس کے ذریعه خلقت کی غرض اور بعثت کا نتیجه پورا هوتا هے 205 00:25:41,02 --> 00:25:50,00 عقلوں کو حیران کرنے والی چیز یه هے که 206 00:25:50,08 --> 00:25:59,15 جناب ابراهیم کی دعا اور خدا کی طرف سے قبول، 207 00:25:59,17 --> 00:26:05,19 لیکن نهائی مقصد کیا هے؟ 208 00:26:06,18 --> 00:26:15,08 نهائی مقصد یه هے که یه بعثت یعنی 209 00:26:15,12 --> 00:26:18,09 یه قرآن کی تلاوتیں 210 00:26:18,11 --> 00:26:20,10 یه تزکیه نفس 211 00:26:20,11 --> 00:26:25,01 یه قرآن و حکمت کی تعلیم 212 00:26:25,04 --> 00:26:30,06 پوری دنیا میں پهیل جائے 213 00:26:31,06 --> 00:26:37,09 اور یه تمام مرتبے قوت سے فعلیت کے مرحله تک پهنچیں 214 00:26:37,14 --> 00:26:42,14 وه کیا هیں؟ اور کب ایسا هوگا؟ 215 00:26:42,16 --> 00:26:44,12 وه جب هوگا که 216 00:26:44,14 --> 00:26:54,11 «هو الذی ارسل رسوله بالهدی ودین الحق(وه خدا وه هے که جس نے اپنے رسول کو هدایت اور دین حق کے ساته بهیجا) 217 00:26:54,14 --> 00:26:58,09 لیظهره علی الدین کله»(تاکه اپنے دین کو تمام ادیان پر غالب بنائے) 218 00:26:58,10 --> 00:27:06,01 (لیکن) وه سلسله بهی اسی گهر سے شروع هو 219 00:27:06,02 --> 00:27:14,15 یه هے کعبه کی عظمت، که جب سمجهی جاتی هے که 220 00:27:14,18 --> 00:27:24,10 معلوم هو که یه بعثت خاتم کا پودا ان پتهروں کے پاس لگایا گیا 221 00:27:25,09 --> 00:27:31,19 بعثت کا کمال بهی حضرت ولی عصر کے ظهور سے هوگا 222 00:27:31,20 --> 00:27:35,04 وه بهی اسی گهر سے شروع هوگا 223 00:27:35,07 --> 00:27:40,21 دوسری جگه اس چیز کی صلاحیت نهیں رکهتی 224 00:27:40,22 --> 00:27:45,07 ان دو جملوں کا تصور هی کافی هے 225 00:27:45,09 --> 00:27:57,09 یه چیز شیعه و سنی نے متفق طور پر نقل کی هے اور نقل کرتے هیں 226 00:27:57,14 --> 00:28:05,15 عجیب بات یه هے که یه روایت متفق علیه هے 227 00:28:05,18 --> 00:28:11,06 اهل سنت نے بهی نقل کی هے اور شیعوں نے بهی 228 00:28:11,09 --> 00:28:17,00 [که حضرت ولی عصر] کا ظهور کعبه سے هوگا [اس حال میں که] 229 00:28:17,03 --> 00:28:23,02 جبرئیل ان کے داهنی طرف 230 00:28:23,07 --> 00:28:27,06 میکائیل ان کی بائیں طرف 231 00:28:27,10 --> 00:28:31,16 ان کے سر پر ایک بادل رهے گا 232 00:28:31,19 --> 00:28:36,21 اورآسمان سے ایک منادی ندا دے گا: 233 00:28:36,24 --> 00:28:44,03 هذا المهدی خلیفة الله فاتبعوه.(یه مهدی خلیفۃ الله هیں ان کی اطاعت کرو) 234 00:28:49,02 --> 00:28:54,05 جبرائیل داهنی طرف یعنی کیا مطلب؟ 235 00:28:54,06 --> 00:28:58,07 میکائیل بائیں طرف یعنی کیا مطلب؟ 236 00:28:58,10 --> 00:29:05,05 راز دار علم،جناب جبرئیل امین هیں، 237 00:29:05,09 --> 00:29:10,06 راز دار رزق، جناب میکائیل هیں، 238 00:29:10,07 --> 00:29:17,06 انسان کا وجود دو چیزوں سے هے 239 00:29:17,09 --> 00:29:22,17 جسمانی لحاظ سے مادی رزق 240 00:29:22,19 --> 00:29:29,17 معنوی لحاظ سے علوم اور انسانی کمالات 241 00:29:29,20 --> 00:29:35,07 جبرئیل ان کے داهنی طرف یعنی 242 00:29:35,10 --> 00:29:42,02 راز دار علم، ان کے داهنے هاته میں 243 00:29:42,06 --> 00:29:47,00 میکائیل ان کی بائیں طرف یعنی 244 00:29:47,02 --> 00:29:50,08 کائنات کا رزق ان کے هاته میں 245 00:29:50,11 --> 00:29:56,08 اس عالم میں(امام مهدی) خانه کعبه سے ظهور کریں 246 00:29:57,09 --> 00:30:01,20 ان مطالب کا نتیجه کیا هوا؟ 247 00:30:01,22 --> 00:30:13,24 نتیجه یه هوا که آپ سب کی ذمه داری واضح هوگئی 248 00:30:14,03 --> 00:30:17,14 دو جمله میں آپ کی ذمه داری کا خلاصه یه هے: 249 00:30:17,15 --> 00:30:24,21 هر قافله میں موجود عالم دین 250 00:30:25,00 --> 00:30:29,11 اس کی سب سے پهلی ذمه داری یه هے: 251 00:30:29,13 --> 00:30:36,16 حجاج کواس گهر کی عظمت سمجهائے 252 00:30:36,18 --> 00:30:43,06 هم ایک تقریر میں (ایک هی تقریر میں کیا) بلکه 253 00:30:43,11 --> 00:30:50,15 سیکڑوں تقریروں میں بیان نهیں کرسکتے که یهاں کی عظمت کیا هے 254 00:30:50,23 --> 00:30:57,13 هر ایک آیت کو دیکھیں هر جمله کو دیکهیں 255 00:30:57,15 --> 00:31:04,05 «انّ اولّ بیتٍ وضع للناس» ایک تلهکه هے 256 00:31:05,04 --> 00:31:13,00 «ولیطّوّفوا بالبیت العتیق» بهی ایک معرکه هے 257 00:31:13,04 --> 00:31:19,06 «و اذّن فی الناس بالحج» بهی عجیب مطلب هے 258 00:31:20,04 --> 00:31:27,02 ان میں سے هر آیت ایک عجیب و غریب مطلب پر مشتمل هے 259 00:31:27,06 --> 00:31:35,19 حج کی اهمیت اور عظمت کو ان لوگوں کو سمجهائیں 260 00:31:36,00 --> 00:31:38,16 حج کے معنی قصد کے هیں 261 00:31:39,05 --> 00:31:44,04 قصد ایک تعلقی مفهوم هے 262 00:31:44,15 --> 00:31:48,16 جس کے لئے قصد کرنے والے کا اور مقصود کا هونا لازمی هے 263 00:31:48,19 --> 00:31:52,04 قاصد تمام حجاج هیں 264 00:31:52,08 --> 00:31:56,09 مقصود کیا هے؟ یه گھر مقصود هے 265 00:31:56,12 --> 00:32:01,07 لهٰذا مقصود معلوم هونا چاهئے 266 00:32:01,09 --> 00:32:07,12 آپ میں سے هر شخص کی ذمه داری هے که 267 00:32:07,13 --> 00:32:18,17 مقصود که جو خانه کعبه هے اس کی عظمت کو (کماحقه) سمجهائیں 268 00:32:18,20 --> 00:32:34,06 اس قصد کے نتیجه اور اس مقصود کے نتیجه کو حاصل کریں اور اس کو جاری کریں 269 00:32:34,07 --> 00:32:38,07 نتیجه کیا هے؟ نتیجه یه هے که 270 00:32:38,08 --> 00:32:43,12 (پهلے هی دن سے) که جب قافله روانه هو 271 00:32:43,13 --> 00:32:47,12 اورجب تک واپس جائے 272 00:32:47,14 --> 00:32:55,22 آپ تمام حضرات کی ذمه داری هے که جو لوگ 273 00:32:55,23 --> 00:33:03,00 آپ کے ساته هیں انهیں دوباتوں کی طرف توجه دلائیں 274 00:33:03,01 --> 00:33:10,20 صرف دو باتیں اهم هیں ، دو سے زیاده نهیں 275 00:33:10,24 --> 00:33:13,16 وه دو باتیں کیا هیں؟ 276 00:33:13,18 --> 00:33:17,19 ایک " مَن مِنه الوجود" جس کے ذریعه وجود ملا 277 00:33:17,21 --> 00:33:19,21 اور وه خدا هے 278 00:33:19,23 --> 00:33:24,03 ایک " مَن بِه الوجود" جس کے ذریعه وجود باقی هے 279 00:33:24,04 --> 00:33:26,24 وه حضرت ولی عصر(ع) هیں 280 00:33:27,00 --> 00:33:36,21 جب هم سمجھ گئے یه گهر کس لئے بنایا گیا 281 00:33:36,24 --> 00:33:42,12 اور اس گهر کی ابتداء اور انتها کیا هے 282 00:33:42,15 --> 00:33:51,20 تو همیں یه سمجھنا چاهئے که جب حاجی مکه آتا هے اور واپس جاتا هے 283 00:33:51,22 --> 00:33:56,02 تو اسے دو باتوں کو سمجھ کر واپس جانا چاهئے 284 00:33:56,05 --> 00:34:02,04 ایک خدا کو که جس نے وجود بخشا هے 285 00:34:02,06 --> 00:34:08,08 ایک ولی خدا که جس کے ذریعه وجود باقی هے 286 00:34:08,09 --> 00:34:16,05 ان کی برکت سے بهت کچھ هے 287 00:34:16,07 --> 00:34:22,18 جو نشستیں هوتی هیں اس میں کوشش کریں 288 00:34:22,19 --> 00:34:31,04 هر نشست میں اگر اس کام کو انجام دیں 289 00:34:31,06 --> 00:34:37,00 بعد میں خود هی آپ اس کام کی لذت محسوس کریں گے 290 00:34:37,02 --> 00:34:40,20 هم بیان کرتے هیں 291 00:34:40,21 --> 00:34:49,06 علامه کی دو کتابیں هیں، علامه ایک زبردست عالم هیں 292 00:34:51,06 --> 00:34:55,16 ان کی کتابوں کے نام بهی حساب و کتاب کے تحت هیں 293 00:34:55,19 --> 00:35:03,16 لیکن شیعه علماء کی قدر نهیں هوتی 294 00:35:03,20 --> 00:35:09,13 علامه حلی کے سلسله میں اهل سنت نے لکها هے: 295 00:35:09,15 --> 00:35:12,16 یکتب و هو راکب، وه چلتے چلتے بهی لکهتے تهے 296 00:35:12,19 --> 00:35:17,00 ستاروں کی عظمت کیا مقابله کرسکتی هے 297 00:35:17,04 --> 00:35:21,08 خلاصه یه که علامه ایک عظیم الشان اور زبردست عالم تهے 298 00:35:21,10 --> 00:35:29,04 علامه کی ایک کتاب تبصره هے 299 00:35:29,07 --> 00:35:36,10 علامه نے تبصره اپنے مقلدین کے لئے لکهی هے 300 00:35:36,11 --> 00:35:43,15 اوراس کا نام بهی تبصرۃ العوام رکها هے 301 00:35:43,18 --> 00:35:51,24 اس تبصره کی شرح بڑے بڑے علماء نے لکهی هے 302 00:35:52,00 --> 00:36:03,01 اسی وقت سے مثل محقق نے تبصره کی شرح کی هے 303 00:36:03,02 --> 00:36:08,03 اور عصر حاضر تک مثل آقا ضیاء نےبهی اس کی شرح کی هے 304 00:36:08,05 --> 00:36:17,01 علامه کی دوسری کتاب تذکره الفقهاء هے 305 00:36:17,03 --> 00:36:22,11 اس کتاب کو فقهاء کے لئے لکها هے 306 00:36:22,13 --> 00:36:32,00 هم تذکره سے ایک مطلب بیان کرتے هیں 307 00:36:32,03 --> 00:36:38,18 اورصرف یاد دهانی کرتے هیں نه که آپ کو تعلیم دیتے هیں 308 00:36:38,21 --> 00:36:41,07 کیونکه ان دونوں باتوں کے درمیان فرق هے 309 00:36:41,10 --> 00:36:49,11 تعلیم دینا الگ چیز هے اور یاد دهانی کرانا الگ چیز هے 310 00:36:49,14 --> 00:36:56,20 اب هم یاد رکهنے والی ایک بات کی طرف اشاره کرتے هیں 311 00:36:56,21 --> 00:37:04,18 یه ایک عمر کا نچوڑ هے لهذا اس پرعمل کریں 312 00:37:04,20 --> 00:37:08,05 تاکه اس کا نتیجه دیکهیں 313 00:37:08,06 --> 00:37:12,12 جب کوئی نششت کریں 314 00:37:12,13 --> 00:37:20,09 تو زیارت آل یسین سے شروع کریں 315 00:37:20,10 --> 00:37:27,09 اس کے بعد کی دعا نه پڑھیں صرف زیارت پڑھ لیں 316 00:37:27,11 --> 00:37:32,04 وه زیارت ایک اکسیر هے 317 00:37:32,05 --> 00:37:34,23 چونکه خود امام علیه السلام نے فرمایا: 318 00:37:35,01 --> 00:37:43,15 جب تم خدا کی طرف همارے واسطه سے توجه کرنا چاهو 319 00:37:43,17 --> 00:37:51,01 تواس طرح پڑھو: سلام علی آل یس 320 00:37:51,02 --> 00:38:02,00 نششت کا خاتمه پر بهی دعائے امام زمانه پر هو 321 00:38:02,03 --> 00:38:11,14 تاکه ان کے نور کی روشنی نشست کا رخ (معنویت کی طرف) بدل دے 322 00:38:11,16 --> 00:38:17,03 یه ممکن هی نهیں که آپ آفتاب کی طرف رخ کریں 323 00:38:17,04 --> 00:38:20,16 اور آفتاب کا رخ آپ کی طرف نه هو 324 00:38:20,20 --> 00:38:27,17 اگر آپ لوگ ان کی طرف رخ کریں گے توامام زمانه بهی آپ لوگوں کی طرف رخ کریں گے 325 00:38:27,18 --> 00:38:33,14 ان کا نور ایک ایسا کیمیا هے که جو انسان کو بدل دیتا هے 326 00:38:33,17 --> 00:38:47,20 جب قافله والوں کے لئے کوئی پروگرام رکهیں تو اسے تین حصوں میں تقسیم کریں 327 00:38:47,21 --> 00:38:52,16 ایک حصه میں احکام بیان کریں 328 00:38:52,18 --> 00:38:59,11 ایک حصه میں اخلاق اور تهذیب نفس کے مسائل بیان کریں 329 00:38:59,13 --> 00:39:04,03 ایک حصه میں عقائد میں استحکام کے لئے اعتقادی مسائل بیان کریں 330 00:39:04,09 --> 00:39:10,24 لهٰذا آپ لوگوں کی نشستیں ان تین چیزوں پر مشتمل هوں 331 00:39:11,01 --> 00:39:13,24 اگر آپ لوگوں نے ایسا کیا تو یه هوگا 332 00:39:14,00 --> 00:39:17,08 فریضةٌ عادلهٌ 333 00:39:17,10 --> 00:39:20,19 سنةٌ قائمهٌ 334 00:39:20,23 --> 00:39:32,13 فریضه، سنت، اور آیه محکمه کوایک ساتھ جمع کرنا 335 00:39:32,17 --> 00:39:39,19 آیه محکمه یعنی عقائد میں استحکام پیدا کرنا 336 00:39:39,22 --> 00:39:46,20 فریضةٌ عادلهٌ یعنی احکام شرعی تعلیم دینا 337 00:39:46,22 --> 00:39:51,24 سنةٌ قائمهٌ یعنی تهذیب نفس اور اخلاق حسنه سےمزین کرنا 338 00:39:52,02 --> 00:40:03,07 کوشش کریں که جو کچھ لوگوں کے لئے بیان کریں ان دونوں چیزوں کے علاوه نه هوں که 339 00:40:03,12 --> 00:40:12,14 یا تو قرآن کریم کی آیات هوں، یا اهل بیت عصمت و طهارت کی روایات 340 00:40:12,17 --> 00:40:20,03 «کل ما لم یخرج من هذا البیت فهو باطل»(هر وه چیز جو اس بیت کے علاوه کهیں اور سے ملے تو وه باطل هے) 341 00:40:21,02 --> 00:40:22,21 کوشش کریں ۔۔۔ 342 00:40:22,24 --> 00:40:35,14 تربیت اور تهذیب نفس صرف آیات اور روایات کے ذریعه هی ممکن هے ان کے علاوه نهیں 343 00:40:37,14 --> 00:40:41,21 یه هے نشستوں کے لئے دستور العمل۔ 344 00:40:41,24 --> 00:40:50,20 اگر یه کام کیا جائے تو جو لوگ آپ حضرات کے ساته هیں 345 00:40:51,00 --> 00:40:58,03 یه لوگ عقیده کے لحاظ سے بهی 346 00:40:58,06 --> 00:41:01,10 عمل کے لحاظ سے بهی 347 00:41:01,12 --> 00:41:04,15 اور اخلاق کے لحاظ سے بهی 348 00:41:04,17 --> 00:41:07,04 فیضیاب هوجائیں گے 349 00:41:07,07 --> 00:41:13,22 جس کسی درخت کی جڑیں، تنه اور شاخ صحیح هوں تو 350 00:41:14,00 --> 00:41:17,13 تو اس پر پهل بهی لگتے هیں 351 00:41:17,15 --> 00:41:24,24 «الم تر کیف ضرب الله مثلا کلمة طیبة(کیا تم نے نهیں دیکها که الله نے کس طرح کلمه طیبه کی مثال) 352 00:41:25,02 --> 00:41:28,05 کشجرة طیبة(شجره طیبه سے دی هے) 353 00:41:28,09 --> 00:41:30,01 اصلها ثابت(که جس کی اصل ثابت هے) 354 00:41:30,03 --> 00:41:33,09 وفرعها فی السماء»(اور اس کی شاخ آسمان تک پهنچی هوئی هے) 355 00:41:33,13 --> 00:41:42,11 لهٰذا آپ لوگوں نے اس طرح حج کےذریعه تجارت کی هے که 356 00:41:42,12 --> 00:41:46,11 نهیں معلوم که اس کا فائده کتنا هے؟ 357 00:41:46,13 --> 00:41:49,15 صرف مختصر طور پر اتنا بیان کیا جاسکتا هے 358 00:41:49,17 --> 00:41:57,08 «تجارة ‌مربحة یسّرها لکم ربکم»(ایسی فائده مند تجارت که تمهارے پرودگار نے تمهارے لئے قرار دی هے) 359 00:41:57,17 --> 00:42:00,24 ان نعمتوں کی قدر کیجئے 360 00:42:01,09 --> 00:42:09,15 حج کے قافلوں کا معلم اور عالم قافله هونا کوئی ساده کام نهیں هے 361 00:42:09,19 --> 00:42:15,14 هم ایک نشست یا دو نشستوں میں بیان نهیں کرسکتے 362 00:42:15,15 --> 00:42:19,03 که یه کام کتنا اهم هے 363 00:42:19,06 --> 00:42:23,12 اور اس پر کتنے آثار مرتب هوتے هیں ؟ 364 00:42:23,13 --> 00:42:28,20 لیکن آپ حضرات صاحبان فهم هیں دوفقرے آپ کے لئے بیان کرتے هیں 365 00:42:28,22 --> 00:42:32,10 ایک فقره خدا کا هے: 366 00:42:32,12 --> 00:42:38,07 «و انذرهم یوم الحسرة اذ قضی الامر»(اس دن کی حسرت سے ڈرائیے که جب فیصله هوجائے گا) 367 00:42:38,09 --> 00:42:42,15 اور ایک فقره حضرت امیر المومنین علیه السلام کا هے که جس میں آپ نے فرمایا: 368 00:42:42,17 --> 00:42:50,19 «اجتمعت علیهم حسرة‌ الفوت و سکرة الموت» (جب انسان پر موت کی حسرت اور موت کے جهٹکے طاری هوں گے) 369 00:42:51,17 --> 00:42:54,02 یه حسرت کسی هوگی؟ 370 00:42:54,04 --> 00:43:02,17 وه حسرت یه هوگی که همیں ایک موقع ملا تها 371 00:43:09,13 --> 00:43:09,13 لیکن اس سے جیسا فائده اٹھانا تھا هم نے نهیں اٹھایا 372 00:43:11,00 --> 00:43:17,03 قیامت کے دن سب حسرت کرتے هوئے نظر آئیں گے 373 00:43:17,10 --> 00:43:26,03 جن لوگوں نے علمی اور عملی لحاظ سے کچھ کارنامے انجام دئے هیں وه بهی حسرت کریں گے 374 00:43:26,06 --> 00:43:32,10 جنهوں نے نهیں کیا وه بهی حسرت کریں گگے 375 00:43:32,13 --> 00:43:38,13 جنهوں نے نهیں کیا وه اس وجه سے حسرت کریں گے که کیوں نهیں کیا 376 00:43:39,12 --> 00:43:45,16 اور جنهوں نے فائده اٹهایا هے وه اس وجه سےحسرت کریں گے که فائده کم کیوں اٹھایا 377 00:43:46,00 --> 00:43:52,00 لهٰذا هر موقع سے فائده اٹهائیے 378 00:43:52,06 --> 00:44:01,14 لوگوں کو ایسے راستے بتائے که جن کے ذریعه ان کی تربیت هوسکے 379 00:44:01,19 --> 00:44:06,22 لوگوں کی تربیت کے لئے کچه راسته معین هیں 380 00:44:07,01 --> 00:44:10,03 لیکن ان راستوں کے لئے کچھ مشکلات بهی هیں 381 00:44:14,07 --> 00:44:18,18 جو راه اس وقت بیان کرتے هیں 382 00:44:18,21 --> 00:44:24,01 اس پر آپ حضرات خود بهی عمل کریں 383 00:44:24,03 --> 00:44:27,07 اور آج کے بعد سے اسے ترک نه کریں 384 00:44:27,11 --> 00:44:34,12 تمام حاجیوں کو اس بات کی ترغیب دلائیں،کل سے هی شروع کردیں 385 00:44:34,15 --> 00:44:44,14 هر دن ایک جز قرآن، هر ماه میں ایک ختم قرآن، لیکن اس ترتیب کے ساته که 386 00:44:44,16 --> 00:44:49,17 پهلے ماه میں که یه ماه، ماه رمضان هے 387 00:44:49,21 --> 00:44:54,07 اس طرح انجام دیں، که اگر نه کیا تو 388 00:44:54,11 --> 00:45:01,05 بے انتها حسرت میں مبتلا هوں گے 389 00:45:01,08 --> 00:45:05,04 یه ماه رمضان هے شروع کریں 390 00:45:05,07 --> 00:45:10,21 جن لوگوں نے شروع کردیا هے وه لوگ خوش قسمت هیں ، 391 00:45:11,00 --> 00:45:16,08 جنهوں نےشروع نهیں کیا تو وه اس ماه میں 392 00:45:16,11 --> 00:45:25,12 هر روز ایک جز قرآن پڑھیں اور هدیه کریں حضرت خاتم النبیین (ص) کو 393 00:45:25,18 --> 00:45:31,22 دوسرے ماه اسی طرح قرآن پڑھیں 394 00:45:32,00 --> 00:45:36,01 اور حضرت امیر المومنین علیه السلام کوهدیه کریں 395 00:45:36,05 --> 00:45:39,22 اسی طرح هر ماه هدیه کرتے رهیں یهاں تک که امام زمانه تک سلسله پهنچ جائے 396 00:45:40,01 --> 00:45:42,14 اور پهر اسی طرح دوباره شروع کریں 397 00:45:42,16 --> 00:45:46,12 اس کام کو خود بهی انجام دیں اور 398 00:45:46,16 --> 00:45:51,04 حاجیوں کو اس کام کی ترغیب دلائیں 399 00:45:51,05 --> 00:45:54,09 سب لوگ اس عمل پر پابندی کریں 400 00:45:54,12 --> 00:45:56,22 اس وقت اس کا اثر کیا هوگا 401 00:45:57,20 --> 00:45:59,15 اس کا اثر یه هوگا که ۔۔۔ 402 00:45:59,16 --> 00:46:03,20 یه روایت جو اس وقت بیان کرتے هیں 403 00:46:03,24 --> 00:46:12,00 سند کے لحاظ سے روایت ایسی هے که 404 00:46:12,02 --> 00:46:16,01 فقیه اس کے مطابق فتوا دیتا هے 405 00:46:16,04 --> 00:46:23,05 کیونکه فرق هے اس روایت میں که جو مرسل طور پر نقل هو 406 00:46:23,11 --> 00:46:32,11 یا مقطوعه هو یا اگر مسند هو لیکن حجت نه هو 407 00:46:32,14 --> 00:46:41,00 وه روایت اس روایت کے ساته فرق رکهتی هے که جو مسند بهی هو اور اس کی سند مضبوبهی مضبوط هو۔ 408 00:46:41,08 --> 00:46:48,20 اور وه بهی ایسی مضبوط سند که ایک محتاط فقیه 409 00:46:48,24 --> 00:46:57,12 مثل شیخ انصاری ، اس سند کے مطابق فتویٰ دیدے 410 00:46:57,16 --> 00:47:08,21 روایت یه هے که ایک شخص امام علیه السلام کی خدمت میں آیا 411 00:47:09,00 --> 00:47:15,00 اس نے کها که میں نے ماه رمضان میں چند بار ختم قرآن کیا هے 412 00:47:15,04 --> 00:47:24,12 ان میں سے ایک آپ کے جد کے لئے، ایک آپ کے والد گرامی کے لئے اور ایک آپ کے لئے هدیه کیا هے 413 00:47:25,16 --> 00:47:33,09 ما لی بهذا؟ مجهے اس عمل کا کیا اجر ملے گا؟ 414 00:47:33,13 --> 00:47:43,20 جیسے هی امام علیه السلام سے یه سوال کیا تو امام علیه السلام نے فرمایا: 415 00:47:43,24 --> 00:47:48,17 «‌لک بهذا ان تکون معهم» 416 00:47:48,22 --> 00:48:00,22 اسے تعجب هوا که کیا ایسا هوسکتا هے که ان حضرات کے ساته جنت میں رهوں 417 00:48:01,01 --> 00:48:08,13 یعنی اس عمل کا نتیجه یه هوگا که تم ان کےساته هو گے 418 00:48:08,15 --> 00:48:15,15 خاتم النبیین کے ساته هونا واقعا عقلیں حیران ره جاتی هیں 419 00:48:15,18 --> 00:48:23,24 موسیٰ بن جعفر علیه السلام کے ساته هونا، عقل حیرت زده هوجاتی هے 420 00:48:24,03 --> 00:48:29,00 امام رضا علیه السلام کے ساته هونا، واقعا تعجب آور هے 421 00:48:29,02 --> 00:48:33,19 لیکن رحمت، رحمت واسعه هے، 422 00:48:33,23 --> 00:48:45,20 همیں امید هے که ان شاء الله اس سفر سے آپ حضرات بهی اور تمام حجاج بهر پور فائده اٹھائیں گے 423 00:48:46,07 --> 00:48:51,14 وقت نهیں هے، صرف اتنا هی کافی هے 424 00:48:51,18 --> 00:49:02,05 هم خدا کی بارگاه میں دعا کرتے هیں که خدایا همیں اس گهر کے حجاج میں سے قرار دے 425 00:49:02,09 --> 00:49:07,03 اور عمره کرنےوالوں میں شمار کر 426 00:49:07,06 --> 00:49:13,04 اور هم عمره مقبوله کے ساته واپس لوٹیں 427 00:49:13,11 --> 00:49:23,10 امید هے که آپ لوگوں کی نشستیں امام زمانه کے نام پر ختم هوں 428 00:49:23,14 --> 00:49:33,24 یه تحفه همیشه آپ حضرات کے لئے، آپ کے مرحومین اور آنی والی نسلوں کے لئے باقی رهے 429 00:49:34,04 --> 00:49:40,14 اللهم کن لولیک الحجة بن الحسن 430 00:49:40,18 --> 00:49:45,10 صلواتک علیه وعلی آبائه 431 00:49:46,13 --> 00:49:51,02 فی هذه الساعة وفی کل ساعة 432 00:49:51,04 --> 00:49:54,00 ولیا وحافظا 433 00:49:54,04 --> 00:49:57,16 وقائدا وناصرا 434 00:49:57,19 --> 00:50:00,20 ودلیلا وعینا 435 00:50:00,23 --> 00:50:05,19 حتی تسکنه ارضک طوعا 436 00:50:05,22 --> 00:50:10,13 وتمتعه فیها طویلا. 437 00:50:10,16 --> 00:50:17,17 اللهم اصلح کل فاسد من امور المسلمین 438 00:50:17,21 --> 00:50:27,10 اللهم صل و سلم علی محمد و آل محمد 439 00:50:27,14 --> 00:50:35,19 و‌صل وسلم علی جمیع الانبیاء والمرسیلین 440 00:50:35,22 --> 00:50:42,24 والاوصیاء والشهداء والصدیقین 441 00:50:43,03 --> 00:50:46,17 وعبادک الصالحین 442 00:50:46,20 --> 00:50:53,02 اللهم اغفر للمؤمنین والمؤمنات 443 00:50:54,02 --> 00:50:57,14 والمسلمین والمسلمات 444 00:50:57,21 --> 00:51:02,09 الاحیاء منهم والاموات 445 00:51:02,12 --> 00:51:08,20 تابع اللهم بیننا و بینهم بالخیرات.