0 00:00:19,17 --> 00:00:38,08 شهادت حضرت زهرا (سلام الله علیها) کے مصائب کی عظمت، آپ کی ذریت کی اهمیت اورآپ کی شهادت کے دن ان کا فریضه 1 00:00:39,11 --> 00:00:47,14 آیت الله العظمی وحید خراسانی دام ظله العالی کی تقریر میں 2 00:00:51,24 --> 00:00:58,20 2010 12جمادی الاول 1431بروز سہ شنبہ 27 اپریل 3 00:04:22,18 --> 00:04:27,02 بسم الله الرحمن الرحیم 4 00:04:28,15 --> 00:05:11,19 الحمد لله رب العالمین و صلی الله علی سیدنا محمد و آله الطاهرین سیما بقیة الله فی الارضین واللعن علی اعدائهم الی یوم الدین 5 00:05:12,13 --> 00:05:24,21 آیه تطهیر سے حاصل ہونے والی تکمیل کے سلسلے میں گفتگو اگلی نشست میں ہوگی 6 00:05:26,18 --> 00:05:41,07 گزشته بحثوں کے نتیجے کا خلاصه یہ جملہ هے که 7 00:05:42,11 --> 00:06:03,07 خاتم الانبیاء (ص) سے مسلم طور پر بیان هونے والی سنت کے مطابق: 8 00:06:05,21 --> 00:06:16,02 جناب فاطمه زهرا(س) کی ناراضگی آنحضرت (ص) کی ناراضگی هے 9 00:06:18,03 --> 00:06:29,02 اورجناب فاطمه زهرا(س) کی خوشی آنحضرت (ص) کی خوشی هے، 10 00:06:31,06 --> 00:06:37,09 اورقرآن کریم کے بیان کے مطابق: 11 00:06:42,14 --> 00:06:49,02 پیغمبر جو چیز تمهیں دیں اسے لے لو، 12 00:06:50,19 --> 00:07:05,09 تمام اسلامی فرقوں کو 13 00:07:06,23 --> 00:07:23,21 جناب فاطمه زهرا(س) کا سوگ اس مصیبت کی عظمت کےمطابق برپا کرنا چاہئے 14 00:07:24,23 --> 00:07:30,01 اور یه چیز صرف تعبدی (حکم حاکم) نهیں هے 15 00:07:31,15 --> 00:07:41,12 هر مذهب و مسلک سے قطع نظر 16 00:07:42,02 --> 00:07:58,15 خدا اور اس کے رسول کے پر ایمان کا تقاضا 17 00:07:59,05 --> 00:08:04,13 سنت قطعیه کے حکم کے مطابق 18 00:08:05,06 --> 00:08:11,20 فاطمیه شعائر کو برپاکرنا چاہئے 19 00:08:12,13 --> 00:08:25,09 ان بحثوں کا نتیجه یه هے که فاطمیه صرف شیعوں سے متعلق نهیں هے 20 00:08:26,15 --> 00:08:41,23 بلکه هر اس شخص سے اس کا تعلق هے که جو قرآن و سنت رسول پر ایمان رکھتا هو 21 00:08:42,13 --> 00:08:52,05 لا محالہ طور پر اسکو حضرت خاتم کی ناراضگی میں ناراض 22 00:08:52,23 --> 00:08:58,04 اور آنحضرت (ص) کی خوشی میں خوش ہونا چاہئے 23 00:08:58,14 --> 00:09:10,08 یه مسئله ان چیزوں میں سے هے که جس کی دلیل اس کے ساتھ هے 24 00:09:11,04 --> 00:09:23,22 لیکن دو گروهوں کی ذمه داری زیادہ سنگین هے: 25 00:09:24,15 --> 00:09:46,06 ایک علماء اورمخصوص مسلمانوں کا که جو کتاب و سنت کے دقائق کو سمجھتے هیں 26 00:09:46,17 --> 00:09:57,15 اور واقعه کی حقیقت کو سمجھتے هیں 27 00:09:58,06 --> 00:10:07,07 تو لا محالہ طور پر اس گروه کا فریضه سنگین هے. 28 00:10:07,15 --> 00:10:28,20 دوسرا گروه ان لوگوں کا هے که جو صدیقه کبری سے نسبی رشته رکھتےهیں 29 00:10:29,17 --> 00:10:39,12 اور ان کی ذریت و نسل میں شمار هوتے هیں 30 00:10:40,07 --> 00:10:54,02 اس گروه کی بھی خاص ذمه داری هے جسے روشن هونا چاهئے 31 00:10:54,11 --> 00:11:02,22 لیکن مصیبت کی عظمت: 32 00:11:03,11 --> 00:11:26,20 مذهب شیعه کی سنت کے بیان کے مطابق یهاں پر ایک حدیث کافی هے 33 00:11:28,04 --> 00:11:43,17 چونکه ایام فاطمیه نزدیک هیں، لہذا یہ سوگ کل (13 جمادی الاول) سے شروع هوتا ہے 34 00:11:43,23 --> 00:11:54,06 اور تین جمادی الثانی کو ختم ہوتا ہے 35 00:11:54,16 --> 00:12:10,17 لہذا پورے ملک میں مجالس میں 36 00:12:11,07 --> 00:12:25,16 بی بی کے فضائل و مناقب اور آپ پر پڑنے والے مصائب بیان کئے جانے چاہئیں 37 00:12:26,15 --> 00:12:38,14 یه چیز هر مسلمان کے لئے ضروری هے 38 00:12:39,03 --> 00:12:48,13 خصوصی طور پر اس مذهب کے ماننے والوں کے لئے 39 00:12:50,24 --> 00:13:00,14 شیعه طریقه سے بیان هونے والی روایت یه هے 40 00:13:01,00 --> 00:13:10,11 ایک هی روایت کافی هے اور وه روایت یه هے: 41 00:13:20,03 --> 00:13:40,07 میرےوالد گرامی نے ابن محبوب سے، انھوں نے ابن رئاب سے، انھوں نے ابی عبیده سےانھوں نے امام صادق علیه السلام سے 42 00:13:41,09 --> 00:14:04,04 سند کا یه سلسله فقهی لحاظ سے شیخ (انصاری) جیسے افراد کے لئے اہم فقہی مسائل میں حجت هے، 43 00:14:05,03 --> 00:14:38,16 واسطوں کا کم ہونا صدور کے سلسلے میں شدت وثوق میں اہم امر ہے، یه ایک پهلو، 44 00:14:39,17 --> 00:14:54,08 دوسرا پهلو، رجال میں ان راویوں کے حالات اور ان کی روایات کے احوال ہیں 45 00:14:55,05 --> 00:15:19,19 شیخ طوسی اور شیخ نجاشی جیسے قدیم اسحاب کی توثیقات کی بنا پر روایت کے تمام رجال موثق هیں 46 00:15:21,13 --> 00:15:30,07 ایک شخص موثق هے توثیق عام کے ذریعه، 47 00:15:31,06 --> 00:15:42,00 وه بهی شیخ طوسی کی عده میں 48 00:15:44,03 --> 00:15:50,09 اور علی بن ابراهیم کی اپنی تفسیر میں، توثیق کے ذریعه، 49 00:15:52,05 --> 00:16:00,03 روایت کے راوی بھی یه امتیاز رکھتے هیں. 50 00:16:01,16 --> 00:16:05,18 روایت کی عبارت یه هے: 51 00:16:07,04 --> 00:16:19,07 امام صادق علیه السلام سے منقول هے که آپ نے فرمایا: 52 00:16:19,17 --> 00:16:25,09 حضرت رسول اکرم (صلی الله علیه و آله وسلم) 53 00:16:26,16 --> 00:16:34,15 کان رسول الله، یه صیغه، دوام اور استمرار پر دلالت کرتا هے، 54 00:16:36,11 --> 00:16:51,15 آنحضرت کا دائمی کام یه تھا نه صرف ایک دو روز کا اتفاقی مسئله. 55 00:16:52,16 --> 00:17:03,16 حضرت رسول اکرم (ص) بهت زیاده فاطمه زهرا کا بوسه لیا کرتے تھے 56 00:17:05,03 --> 00:17:12,15 یه عائشه کو اچھا نهیں لگا 57 00:17:16,21 --> 00:17:23,18 تو رسول الله (ص) نے فرمایا: اے عائشه! 58 00:17:26,06 --> 00:17:40,04 جب مجھے معراج کی شب آسمانوں پر لے جایا گیا تو میں جنت میں داخل هوا 59 00:17:42,23 --> 00:17:54,00 جبرئیل(ع) مجھے شجره طوبی کے نزدیک لے گئے 60 00:18:05,11 --> 00:18:06,11 اور مجھے اس کا پھل دیا جسےمیں نے تناول کیا ، 61 00:18:07,13 --> 00:18:24,16 اس روایت کی خصوصیت یه هے که آپ کے بدن کی ساخت کا مادہ 62 00:18:25,10 --> 00:18:43,01 ابیت عند ربی یطعمنی" کے مقام میں محقق ہونا چاہئے 63 00:18:43,22 --> 00:18:59,10 اور یه حقائق تعجب آور هیں، لیکن هر شخص کے لئے نهیں، 64 00:18:59,17 --> 00:19:14,03 بلکه ان کے لئے جو اس شب معراج کی عظمت سے واقف هیں، 65 00:19:15,21 --> 00:19:23,05 اور اس قربت سے واقف هیں که جو اس رات میں محقق هوئی 66 00:19:24,19 --> 00:19:32,05 اس کے بعد یه جان لیں که شجره طوبی کیا هے؟ 67 00:19:33,13 --> 00:19:39,09 اس درخت کے اوصاف کیا هیں؟ 68 00:19:40,05 --> 00:19:59,23 ایک ایسا درخت که جنت میں ہرنبی اور امتی کے محل میں 69 00:20:00,02 --> 00:20:14,02 اس کی ایک شاخ ہوگی 70 00:20:14,08 --> 00:20:30,01 ایسے درخت (کے پھل سے) وہ نطفی تشکیل پایا 71 00:20:30,13 --> 00:20:42,05 جو آپکی جسمانی خلقت کی ابتدا تھا 72 00:20:42,16 --> 00:20:54,09 اس کے بعد فرمایا: میں زمین پر آیا، 73 00:20:54,15 --> 00:21:08,22 اور خداوندعالم نے اس درخت کے پھل سے مجھے فاطمه (س) عطا کی، 74 00:21:09,02 --> 00:21:23,21 آنحضرت کا بیان یه هے: جب کبھی بھی میں نے فاطمه کو بوسه دیا 75 00:21:24,03 --> 00:21:35,01 کبھی ایسا نهیں هوا که 76 00:21:35,07 --> 00:21:50,06 میں نے ان کا بوسه لیا هو اور شجره طوبی کی خوشبو نه آئی هو. 77 00:21:51,05 --> 00:22:03,00 جس شخصیت کا بدن ایسا هو اس کی روح کیسی هوگی؟ 78 00:22:03,05 --> 00:22:10,16 اس سلسله میں بحث تفصیلی هے. 79 00:22:10,21 --> 00:22:26,12 روح و بدن کے رابطے کے دقیق مباحث میں 80 00:22:26,16 --> 00:22:41,13 اوران تمام دقیق نکات کے پیش نظر بدن کا روح سے تناسب 81 00:22:41,18 --> 00:22:56,03 اگر بدن درخت طوبی سے هو اور جسم کی ابتدا وهاں سے هو 82 00:22:56,07 --> 00:23:00,02 تو روح کی ابتدا کهاں سے هوگی؟ 83 00:23:00,05 --> 00:23:09,02 اگر بدن ایسا بدن هے 84 00:23:09,06 --> 00:23:22,11 تووه نفس که جو ایسے بدن سے تعلق رکھتا ہوگا کتنا عظیم نفس ہوگا؟ 85 00:23:22,15 --> 00:23:29,16 لهذا جب یه حقائق روشن هوجائیں 86 00:23:29,20 --> 00:23:39,14 تو چھٹے امام کے اس کلام کے معنی کسی حد تک روشن هوجائیں گے: 87 00:23:40,05 --> 00:23:52,03 کیوں جناب فاطمه کو فاطمه کہا گیا؟ 88 00:23:52,08 --> 00:24:03,19 فاطمه، ماده فطم سے هے جس کے معنی جدا کرنے کے هیں، 89 00:24:03,22 --> 00:24:10,04 فرمایا که جناب فاطمه کو فاطمه(س) اس لئے کہا گیا 90 00:24:10,08 --> 00:24:17,04 کیونکه مخلوق ان کی معرفت سے عاجز هے، 91 00:24:17,08 --> 00:24:30,03 عقل کی رسائی ان کے عظیم الشان مرتبه تک نهیں هوسکتی، 92 00:24:30,08 --> 00:24:35,02 اس کی دلیل یه هے: 93 00:24:35,06 --> 00:24:47,19 اگر بدن ایسا هے، اگر جسم کا خمیراعلیِ علیین سے هے، 94 00:24:47,23 --> 00:24:58,09 تو پھر روح کا خمیر کهاں سے هوگا ؟ 95 00:24:58,14 --> 00:25:13,07 یهاں پر امام ششم کا بیان روشن هوجاتا هے که آپکی روح کس چیز سے بنی هے؟ 96 00:25:13,11 --> 00:25:19,05 بی بی کا بدن درخت طوبی سے هے 97 00:25:19,08 --> 00:25:26,21 لیکن ان کی روح، عظمت الهی کے نور سے هے . 98 00:25:26,24 --> 00:25:38,03 یه هے روح کی ابتدا: عظمت خدا کے نور سے، 99 00:25:38,07 --> 00:25:47,04 یهاں پر هر لکھنے والے کا قلم ٹوٹ جاتا هے 100 00:25:47,09 --> 00:25:54,11 هر فقیه و فلسفی کا بیان پھیکا پڑ جاتا هے 101 00:25:54,15 --> 00:26:04,01 بدن، درخت طوبی سے، روح، عظمت خدا کے نور سے. 102 00:26:04,05 --> 00:26:13,08 لیکن رات کی تاریکی میں ان کا بدن دفن کیا جائے!! 103 00:26:13,10 --> 00:26:23,23 اور اس بدن کے پاس کائنات کا سب سے شجاع انسان یه کهے: 104 00:26:24,02 --> 00:26:33,23 اے کاش میں زنده نه رهتا اور یه حالت نه دیکھتا 105 00:26:34,04 --> 00:26:41,17 اس واقعه کی یاد کس طرح زنده رکھی جائے؟ 106 00:26:41,21 --> 00:26:51,07 یهاں پر نسل فاطمه کا فریضه اهم هے 107 00:26:51,11 --> 00:26:56,01 یه دوسرا حصه، 108 00:26:56,05 --> 00:27:06,03 اولاد فاطمه، جو شخص بھی ان کا حقیقی فرزند هے... 109 00:27:06,08 --> 00:27:16,21 سب سے پهلے ولد اور فرزند ایسا عنوان هے که 110 00:27:16,23 --> 00:27:30,04 هر اس شخص کو شامل هے که جو ماں کی طرف سے فاطمی هے 111 00:27:30,08 --> 00:27:35,22 قرآنی حکم کے مطابق شامل هے: 112 00:27:36,01 --> 00:27:43,05 اور ان کی نسل سے(1)، اس بات کی دلیل هے. 113 00:27:43,08 --> 00:27:56,07 یعنی اولاد صرف باپ هی کی طرف سے مخصوص نهیں هے 114 00:27:57,00 --> 00:28:01,20 بلکه بیٹی کی طرف سے بھی ولد اور فرزند هے 115 00:28:01,23 --> 00:28:16,14 لهذا وه لوگ که جو باپ کی طرف سے فاطمی هیں وہ پہلے درجے میں ہیں 116 00:28:16,17 --> 00:28:30,13 اور جو ماں کی طرف فاطمی هیں وہ دوسرے درجے میں ہیں 117 00:28:30,17 --> 00:28:49,22 طے پایا ہےکہ اس سال تین جمادی الثانی کی شام کو 118 00:28:50,01 --> 00:29:03,14 تمام شهروں میں سادات کی خاص انجمنیں 119 00:29:03,18 --> 00:29:09,02 باہر نکلیں 120 00:29:09,05 --> 00:29:21,07 اور اپنی ماں کی نسبت اپنی ذمه داری نبھائیں 121 00:29:21,11 --> 00:29:35,12 یهاں پر دو مطلب هیں: پهلا مطلب یه هے که 122 00:29:35,15 --> 00:29:51,01 شیخ صدوق کتاب عیون میں ایک روایت نقل کرتے ہیں: 123 00:29:51,07 --> 00:29:57,09 روایت کا مضمون یه هے: 124 00:30:00,12 --> 00:30:14,06 بی بی کی ذریت کی طرف دیکھنا عبادت هے 125 00:30:14,09 --> 00:30:26,08 اس بات کا منشا کیاهے؟ 126 00:30:26,11 --> 00:30:32,11 کعبه پر نظر کرنا عبادت هے ، 127 00:30:32,14 --> 00:30:38,05 قرآن کریم پر نظر کرنا عبادت هے، 128 00:30:38,08 --> 00:30:44,12 عالم دین کے چهره پر نظر کرنا عبادت هے، 129 00:30:44,15 --> 00:31:01,16 اس فاطمی کے چهره پر نظر کرنا عبادت هے جو صرف آپ سے نسبت رکھتا هو 130 00:31:02,19 --> 00:31:13,17 امام صادق علیه السلام سے سوال هوا که یہ جو جناب سیدہ (س) کی ذریت پر نظر کرنا عبادت هے، 131 00:31:13,20 --> 00:31:20,10 تو کیا بی بی کی ذریت سے مراد ائمه هیں؟ 132 00:31:20,15 --> 00:31:31,03 امام علیه السلام کا بیان یه هے که جناب فاطمه کی تمام ذریت پر نظر کرنا عبادت هے، 133 00:31:31,08 --> 00:31:41,09 یعنی وه سید که جو چوده صدی بعد بھی پیدا هوگا 134 00:31:41,12 --> 00:31:46,02 تو بھی اس کے چهره پر نظر کرنا عبادت هے 135 00:31:46,06 --> 00:31:51,05 یه ایک روایت هے. 136 00:31:52,23 --> 00:32:02,14 دوسری روایت امالی شیخ صدوق میں هے، روایت یه هے که 137 00:32:02,19 --> 00:32:10,19 جب روز قیامت هوگا تو محشر میں تاریکی هوجائے گی 138 00:32:10,22 --> 00:32:19,09 اور جب یه تاریکیاں مکمل طور پر چھا جائیں گی 139 00:32:19,12 --> 00:32:29,01 تواچانک محشر میں چند نور پیدا هوں گے 140 00:32:29,05 --> 00:32:36,02 لوگوں کو تعجب هوگا که یه کون لوگ هیں؟ 141 00:32:36,06 --> 00:32:43,06 کیا یه فرشته هیں؟ انبیاء هیں؟ یا شهداء هیں؟ 142 00:32:43,10 --> 00:32:53,09 آواز آئے گی: یه انبیا اور شهدا نهیں هیں، 143 00:32:53,11 --> 00:32:59,13 یه پیغمبر خاتم(ص) کی ذریت اور اولاد هیں. 144 00:33:00,07 --> 00:33:08,09 هر وه سید که جس میں یه دو خصوصیت پائی جاتی هوں: 145 00:33:08,14 --> 00:33:17,21 پهلی یه که وه رسول کے راسته سے خارج نه هو. 146 00:33:18,00 --> 00:33:26,12 دوسری یه که اس کا دامن گناهوں سے آلوده نه هو. 147 00:33:26,17 --> 00:33:39,01 اُس سید که چهره پر دنیا میں نظر کرنا عبادت هے، 148 00:33:39,14 --> 00:33:48,01 اور یه قیامت کے دن عرصه محشر میں نورانی چراغ کی طرح وارد ہوگا 149 00:33:49,10 --> 00:33:54,20 لیکن یه تمام کس کی برکت سے هیں؟ 150 00:33:55,19 --> 00:33:58,24 اصل اور جڑ کو تلاش کرنا چاهئے. 151 00:33:59,23 --> 00:34:12,06 سادات علوی، علویات، ذریت رسول که 152 00:34:12,19 --> 00:34:21,18 جو منحصر طور پر صدیقه کبری کے راسته کے علاوه نهیں هیں 153 00:34:21,24 --> 00:34:25,08 اور یه بھی عجیب چیزوں میں سے هے 154 00:34:25,17 --> 00:34:32,02 یه لوگ کیوں اس مقام پر پهنچے؟ 155 00:34:32,08 --> 00:34:39,12 اس خصوصیت کا راز کیا هے؟ راز یه هے: 156 00:34:39,17 --> 00:34:49,17 جب (حضرت زهرا ) دنیا سے اٹھیں 157 00:34:49,21 --> 00:34:53,10 بیان نهیں کیا جاسکتا 158 00:34:53,12 --> 00:35:04,09 کوئی دوسرا گھر میں نهیں تھا، صرف اسماء تھیں، 159 00:35:06,02 --> 00:35:33,15 غسل دیا گیا. مکتصر یه هے... 160 00:35:34,09 --> 00:35:55,10 جب دونوں بیٹے آئے، سوال کیا: 161 00:35:55,24 --> 00:36:32,06 اسماء! هماری والده گرامی کیا ہوئیں؟ 162 00:36:32,13 --> 00:36:39,18 دونوں(ناله و شیون کرتے هوئے)پیغمبر کے روضه کی طرف دوڑے ، 163 00:36:40,06 --> 00:36:52,23 "وا احمداه، وا محمداه".یهاں تک کہ مسجد میں وارد هوئے 164 00:36:54,00 --> 00:37:01,01 کمر توڑدینے والی بات یه هے: 165 00:37:03,08 --> 00:37:06,18 امیر المومنین (علیه السلام) کون هیں؟ 166 00:37:07,14 --> 00:37:19,02 وه شخصیت هیں که (تلوار) کے ایک هزار زخم بدن پر تھے 167 00:37:19,15 --> 00:37:26,12 آپ نےکسی بھی ضربت پر آه نهیں کی، 168 00:37:32,18 --> 00:37:43,15 لیکن جیسے آپ کی نظر ان دو بیٹوں پر پڑی، غش کر گئے 169 00:37:50,16 --> 00:37:53,19 اس موقع پر کیا حالت هوگئی 170 00:37:54,09 --> 00:38:03,13 عبارت یه هے: چهره پرپانی ڈالا گیا، 171 00:38:06,04 --> 00:38:15,00 آپ زمین پر گرے پڑے ہوئے تھےزمین سے اٹھے 172 00:38:15,24 --> 00:38:19,13 آکر گھر میں داخل ہوئے 173 00:38:19,23 --> 00:38:33,16 اور بی بی کے چهره سے چادر هٹائی. 174 00:38:34,14 --> 00:38:38,23 بنیادی بات یه هے: 175 00:38:40,07 --> 00:39:01,22 جیسے هی چادر هٹائی، آپ کے سرهانے ایک تحریر ملی، 176 00:39:04,23 --> 00:39:10,24 اُسے دیکھا تو اُس میں لکھا تھا: 177 00:39:12,01 --> 00:39:21,20 بسم الله الرحمن الرحیم 178 00:39:22,14 --> 00:39:46,08 یه وصیت هے فاطمه بنت محمد (س) کی، 179 00:39:47,15 --> 00:40:01,06 وه گواهی دیتی هے که الله کے علاوه کوئی معبود نهیں هے 180 00:40:02,04 --> 00:40:10,13 اور بے شک محمد اُس کے بندے اور سول هیں، 181 00:40:11,09 --> 00:40:18,23 جنت اور جهنم دونوں حق هیں، 182 00:40:19,08 --> 00:40:28,13 قیامت آنے والے هے اس میں کوئی شک نهیں هے 183 00:40:28,19 --> 00:40:37,13 اور بے شک خداوندعالم قبر میں سونے والے هر شخص کو اٹھائے گا، 184 00:40:37,19 --> 00:40:51,07 یا علی! میں فاطمه هوں... میں فاطمه هوں 185 00:40:52,03 --> 00:41:00,10 میں فاطمه هوں کهه کر تمام چیزیں بیان کردیں که میں کون هوں، 186 00:41:02,01 --> 00:41:05,24 میرا بدن کیسا هے؟ میری روح کیسی هے؟ 187 00:41:06,23 --> 00:41:14,05 میں فاطمه بنت محمد هوں، 188 00:41:15,12 --> 00:41:28,10 زوّجني الله منك،خداوندعالم نے آپ سے میری شادی کی، 189 00:41:28,17 --> 00:41:40,23 تاکه میں دنیا و آخرت میں آپ کے ساتھ رهوں 190 00:41:42,04 --> 00:41:46,15 آپ میرے سلسله میں غیر سے اولی هیں 191 00:41:46,21 --> 00:42:01,08 آپ هی مجھے حنوط کریں، غسل دیں اور کفن پهنائے...، لیکن... رات میں... 192 00:42:06,22 --> 00:42:17,10 اور مجھ پر نماز پڑھیں... کیا وجه تھی؟ 193 00:42:17,21 --> 00:42:31,23 غسل و کفن اور حنوط یهاں تک که دفن بھی آدھی رات میں، 194 00:42:33,04 --> 00:42:37,22 اور کسی کو خبر نه دیں. 195 00:42:39,07 --> 00:42:51,09 اس کے بعد فرمایا: یا علی! میں آپ کو خدا کے سپرد کرتی هوں. 196 00:43:00,12 --> 00:43:21,08 یعنی میں هی آپ کی یاور و مددگار اور رکن تھی... میں رخصت ہو گئی. 197 00:43:24,02 --> 00:43:30,01 آخری جمله یه هے: 198 00:43:30,16 --> 00:43:37,02 سادات کو اپنا فریضه سمجھنا چاهئے 199 00:43:37,10 --> 00:43:49,01 اولا: علویین، علویات، فاطمیین، فاطمیات، اس ملک میں 200 00:43:49,08 --> 00:44:03,23 تین جمادی الثانی روز شهادت حضرت زهرا آپ لوگوں کے ذریعه همیشه کے لئے باقی رہنا چاہئے 201 00:44:04,07 --> 00:44:14,23 شام غریباں سادات کی انجمنیں مستقل طوپر جلوس نکالے 202 00:44:15,03 --> 00:44:18,19 اور غیر سادات ان کے پیچھے پیچھے هوں، 203 00:44:19,02 --> 00:44:25,16 کیوں؟ اس وجه سے که یه ایک اعلان هے، 204 00:44:25,22 --> 00:44:34,18 کوئی تبلیغ کرتا هے اور کوئی تبلیغ کا واسطه هوتا هے 205 00:44:34,24 --> 00:44:41,09 آپ لوگوں کو کیا بات پہنچائی هے؟ 206 00:44:41,15 --> 00:44:45,10 وصیت کا اختتام یه هے: 207 00:44:45,17 --> 00:45:04,24 قیامت تک پیدا هونے والی میری اولاد کو میرا سلام پهچانا 208 00:45:06,02 --> 00:45:11,06 اس کلمه کے ایک اهم معنی هیں، یعنی ان سے کهنا: 209 00:45:11,17 --> 00:45:20,01 میرا آدھی رات میں حنوط هوا، آدھی رات میں کفن دیا گیا اور آدھی رات میں دفن کی گئی 210 00:45:20,07 --> 00:45:27,19 تمام سادات (علما) کا فریضه بھی معین هوگیا. 211 00:45:28,04 --> 00:45:37,11 پالنے والے! جناب صدیقه کبری کے طفیل میں ہمکو بخش دے، 212 00:45:38,15 --> 00:45:47,21 همیں ان کے بیٹے قطبِ عالم امکان (امام زمان) کے لطف و کرم سے نواز دے.