0 00:00:08,15 --> 00:00:32,07 بیانات حضرت آیت الله العظمی وحید خراسانی به مناسبت سالروز شهادت امام صادق علیه السلام 1 00:00:37,12 --> 00:00:50,10 ‌‌چهار‌شنبه22شوال1429هجری قمری87/8/1 2 00:04:55,10 --> 00:05:00,07 ہماری گفتگو اسم خدا کے بارے میں تھی۔ 3 00:05:05,21 --> 00:05:10,19 اسماء اللہ دو طرح کے ہیں: 4 00:05:11,20 --> 00:05:27,22 ایک تو اسماء لفظی اور دوسرے اسمائے تکوینی۔ 5 00:05:28,15 --> 00:05:53,10 آج انہی تکوینی اسمائے حسنہ میں سے ایک کی شہادت کے حوالے سے یہی گفتگو ہے 6 00:05:57,10 --> 00:06:13,02 یہ اسم حسنی وہی ہے جسے میرے اس دنیا میں آنے سے بھی پہلے 7 00:06:13,18 --> 00:06:21,13 اس نام کو رسولخدا (ص) نے معین کردیا 8 00:06:23,20 --> 00:06:29,14 اور اس کا نام صادق رکھا۔ 9 00:06:32,10 --> 00:06:40,05 یہ تسمیہ بہت عمیق ہے۔ 10 00:06:44,15 --> 00:06:53,05 یا ایھا الذین آمنوا اتقوا اللہ و 11 00:06:53,07 --> 00:06:58,06 کونوا مع الصادقین 12 00:07:00,00 --> 00:07:20,12 وہ صادق جس کا نام اس عالم ہستی کے برترین انسان نے صادق رکھا 13 00:07:20,14 --> 00:07:29,11 آج ہمارا مذہب اسی کے نام سے مزین ہے، 14 00:07:29,14 --> 00:07:46,13 لیکن افسوس کہ نہ تو یہ مذہب پہچانا جاسکا اور نہ ہی رئیس مذہب۔ 15 00:07:48,10 --> 00:08:01,23 اور یہ مذہب، تو اس کی عظمت اس وقت سمجھ میں آئے گی 16 00:08:02,14 --> 00:08:17,18 جب تمام مذاہب کا بغور جائزہ لیا جائے اور ان کا باہمی موازنہ کیا جائے 17 00:08:17,21 --> 00:08:29,07 تب سمجھـ میں آئے گا کہ مذہب جعفری یعنی کیا 18 00:08:35,11 --> 00:08:58,22 مالک بن انس وہ شخصیت ہے جس کے بارے میں شافعیوں کے امام 19 00:09:01,12 --> 00:09:09,10 نے یہ لفظ استعمال کیا: 20 00:09:09,15 --> 00:09:18,16 علماء کے درمیان مالک، ایک ستارہ ہے۔ 21 00:09:21,06 --> 00:09:39,10 یہ ہیں الفاظ شافعی کے، مالک بن انس بن مالک کے بارے میں کہ جو 22 00:09:39,20 --> 00:09:55,07 امام مالک یہ هیں اور اہل سنت کا جید ترین فقیہ هیں مدینہ میں ۔ 23 00:10:00,23 --> 00:10:20,06 ابو حنیفہ جو اہل سنت کے امام اعظم هیں ان کی حیثیت مالک کے مقابلے میں یہ ہے 24 00:10:23,17 --> 00:10:29,13 یہ تمام باتیں جو آج کہی جارہی ہیں 25 00:10:30,04 --> 00:10:47,24 صرف فخر رازی یا شمس الدین ذہبی جیسوں کے فکری معیار کے مطابق ہیں۔ 26 00:10:50,11 --> 00:11:05,12 اگر منصف مزاج اور علم و حکمت کے دلدادہ لوگ 27 00:11:06,11 --> 00:11:21,13 اس بات پر غور و فکر کریں تو وہ لوگ سمجھیں گے کہ بات ہے کیا 28 00:11:22,04 --> 00:11:32,21 جو تمام باتیں اس وقت کہی جارہی ہیں انکی علمی بنیادیں اتنی مستحکم ہیں 29 00:11:32,23 --> 00:11:43,03 کہ چودہ سو سال میں بھی کوئی انہیں ہلا نہ پایا 30 00:11:43,07 --> 00:11:54,24 کیونکہ اِ س وقت جو میں کہہ رہا ہوں وہ امام المنقدین 31 00:11:55,14 --> 00:12:04,24 (وہ جو اہل سنت کے یہاں سب سے بڑا منقّد ہے) 32 00:12:05,04 --> 00:12:11,02 یہ سب باتیں اس کی نظر سے گزر چکی ہیں 33 00:12:11,09 --> 00:12:25,00 مالک کے سامنے، ابوحنیفہ ایک طفل مکتب کی مانند بیٹھتے تھے، 34 00:12:25,06 --> 00:12:34,04 یہ تھی ابوحنیفہ کی حالت مالک کے سامنے۔ 35 00:12:34,14 --> 00:12:56,20 شافعی اور اہل سنت کے امام اعظم ابوحنیفہ کے بعد نوبت ہے احمد بن حنبل امام الحنابلہ کی۔ 36 00:12:58,04 --> 00:13:08,07 یہ روایت جو میں پڑھنے والا ہوں وہ روایت ہے جسے 37 00:13:08,09 --> 00:13:40,02 احمد بن حنبل نے جو مذہب حنبلی اور حجاز اور حجاز کے باہر تمام حنابلہ کے امام هیں روایت کی ہے 38 00:13:40,14 --> 00:13:51,19 اب کیونکہ یہاں سے ہمارا خطاب اکابر علمائے اہل سنت سے ہے 39 00:13:52,09 --> 00:14:05,21 لہٰذا ہم اہل سنت کے یہاں مانے ہوئے معیارات کے مطابق بات کریں گے۔ 40 00:14:06,07 --> 00:14:20,15 یہ شخص وہ ہے جو صاحب صحیح البخاری کے شیوخ میں سے ہے 41 00:14:20,17 --> 00:14:38,12 یعنی پہلا راوی ہے جس سے صاحب صحیح بخاری روایت نقل کرتا ہے۔ 42 00:14:38,13 --> 00:14:51,02 اس راوی کے بارے میں اہل سنت کے اکابرین علم رجال یہ کہتے ہیں 43 00:14:51,04 --> 00:15:02,04 کہ ''یہ ثقہ تھا'' لیکن کس حد پر ثقہ تھا؟ تمام علمائے اہل سنت کے نزدیک ثقہ تھا 44 00:15:02,08 --> 00:15:12,01 امام حنابلہ کے بعد پہلا راوی یہ ہے اور 45 00:15:13,08 --> 00:15:22,10 وہ عبد اللہ بن نافع سے روایت کرتا ہے 46 00:15:22,21 --> 00:15:41,17 عبد اللہ بن نافع وہ ہے جس کے بارے میں ذہبی نے صدوق کا لفظ استعمال کیا ہے۔ 47 00:15:42,11 --> 00:15:49,02 وہ مالک بن انس سے نقل کرتا ہے۔ 48 00:15:49,09 --> 00:15:55,23 ارباب نظر خوب باریک بینی سے غور کریں۔ 49 00:15:56,12 --> 00:16:15,17 تمام اسلامی ممالک کے علمائے اہل سنت ان چند جملوں پر خوب غور کریں اور 50 00:16:15,22 --> 00:16:22,15 یہ دیکھیں کہ ان جملوں کا نتیجہ کیا نکلتا ہے؟ 51 00:16:22,19 --> 00:16:34,09 اگر کوئی قرآن کو مانتا ہے اور اسلام پر ایمان رکھتا ہے تو 52 00:16:34,21 --> 00:16:45,20 الذین یستمعون القول فیتبعون احسنہ۔ 53 00:16:46,06 --> 00:16:58,17 آج، مذہب جعفری کا دیگر تمام مذاہب سے موازنہ ہے۔ 54 00:16:58,21 --> 00:17:06,04 اس سلسلے میں ہماری دلیل کی طاقت یہ ہے۔ 55 00:17:10,01 --> 00:17:12,13 مالک نے کیا کها؟ 56 00:17:14,10 --> 00:17:41,04 جو احمد بن حنبل نے بخاری کے شیخ سے اور انهوں نے عبد اللہ بن نافع سے اور انهوں نے مالک سے نقل کیا وہ یہ ہے: 57 00:17:41,10 --> 00:17:52,20 اللہ فی السماء و علمہ فی کل مکان 58 00:17:53,00 --> 00:18:09,07 یہی حدیث کے الفاظ ہیں۔ اہل سنت کے امام الائمہ کے الفاظ عیناً یہی ہیں کہ 59 00:18:09,21 --> 00:18:22,07 خدا آسمان میں ہے اور خدا کا علم ہر جگہ ہے۔ 60 00:18:26,13 --> 00:18:39,14 اس جملے کا تجزیہ ہونا چاہئے۔ خدا آسمان میں ہے۔ 61 00:18:41,16 --> 00:18:56,21 خدا اور آسمان کا رابطہ ظرف اور مظروف کا رابطہ بن جائے گا۔ 62 00:18:58,09 --> 00:19:08,02 ہر ظرف محیط ہے اور ہر مظروف محاط۔ 63 00:19:09,05 --> 00:19:20,01 نتیجہ یہ نکلے گا کہ آسمان محیط اور خدا محاط ہوجائے گا۔ 64 00:19:20,08 --> 00:19:27,10 آسمان ہوجائے گا ظرف اور خدا ہوجائے گا مظروف 65 00:19:28,10 --> 00:19:35,17 یہاں سمجھنا ہوگا کہ مذہب کسے کہتے ہیں؟ 66 00:19:36,13 --> 00:19:42,22 اس مقام پر دنیا کو خواب غفلت سے اٹھنا پڑے گا 67 00:19:42,24 --> 00:20:05,03 اگر نہ ہوتی جعفر بن محمد کی زباں، اگر نہ ہوتا مذہب جعفری تو توحید کا نام و نشان تک نہ ہوتا۔ 68 00:20:05,04 --> 00:20:09,08 تسبیح نہ ہوتی 69 00:20:09,10 --> 00:20:10,10 تحلیل کی کسی کو خبر نہ ہوتی 70 00:20:12,23 --> 00:20:13,09 تکبیر کو کوئی نہ جانتا 71 00:20:15,06 --> 00:20:15,18 تحمید کا کوئی پتہ نہ ہوتا 72 00:20:18,07 --> 00:20:25,19 اس بات کے واضح ہوجانے کے بعد یہ بات بھی سمجھ میں آئے گی 73 00:20:25,21 --> 00:20:32,04 کہ اگر وہ نہ ہوتا تو معرفت الٰہی کا سلسلہ بند ہوجاتا۔ 74 00:20:32,05 --> 00:20:45,11 'خدا آسمان میں تھا'' یہ وہ جملہ ہے جو اگر پوری دنیا سے 75 00:20:45,13 --> 00:20:56,20 اگر ہزاروں فخر رازی بھی زندہ ہوجائیں اور اٹھـ کر اس جملے کا انکار کرنا چاہیں بھی تو نہیں کرسکتے 76 00:20:56,21 --> 00:21:10,21 یہ جملہ احمد بن حنبل سے منقول ہے اور درمیان میں صرف دو راوی ہیں جنہوں نے مالک بن انس سے نقل کیا ہے 77 00:21:10,22 --> 00:21:27,05 وہ مالک جو شافعی کی نظر میں، علمائے اہل سنت کے درمیان آسمان کا ستارہ ہے۔ 78 00:21:27,20 --> 00:21:37,08 وہ مالک جس کے سامنے ابوحنیفہ طفل مکتب ہے۔ 79 00:21:37,19 --> 00:21:45,20 اس شخصیت کا عقیدہ خدا کے بارے میں یہ ہے۔ 80 00:21:47,06 --> 00:22:03,13 اگر خدا آسمان میں ہے تو مکان میں موجود شئے کا لازمہ جسمیت ہے۔ 81 00:22:03,17 --> 00:22:09,00 لہٰذا خدا کو جسم ہونا پڑے گا۔ 82 00:22:09,04 --> 00:22:14,02 اگر جسم ہوگا تو مرکب ہوگا۔ 83 00:22:14,12 --> 00:22:30,02 خواہ نخواہ ہر جسم یا مادے اور صورت سے مرکب ہے یا اجزاء سے۔ 84 00:22:30,03 --> 00:22:38,06 بہرحال تجسم، ترکب کے مساوی ہے۔ 85 00:22:38,09 --> 00:22:43,17 مرکب محتاج ہے اجزاء کا 86 00:22:43,19 --> 00:22:50,06 مرکب کے اجزاء ترکیب دہندہ کے محتاج ہیں۔ 87 00:22:50,07 --> 00:22:56,07 لہٰذا مالک کا خدا دو لحاظ سے فقیر و محتاج ہے 88 00:22:58,08 --> 00:23:12,00 مالک اور مذاہب اربعہ کا خدا اجزاء کا بھی محتاج ہے اور 89 00:23:12,01 --> 00:23:17,09 اجزاء کے ترکیب دہندہ کا بھی محتاج ہے 90 00:23:17,10 --> 00:23:22,04 خالق، مخلوق بن جائے گا اور 91 00:23:22,05 --> 00:23:26,24 واجب الوجود، ممکن الوجود میں تبدیل ہوجائے گا۔ 92 00:23:28,00 --> 00:23:35,03 یہ خدا کے آسمان میں ہونے کا نتیجہ ہے۔ 93 00:23:35,05 --> 00:23:49,12 ہر مظروف اپنے ظرف میں مقید ہے۔ اس میں ذرہ برابر کلام نہیں۔ 94 00:23:49,15 --> 00:23:59,17 اگر خدا آسمان میں ہے تو لامحالہ آسمان میں مقید ہے۔ 95 00:24:00,02 --> 00:24:04,15 جب مقید ہوگا تو محدود ہوگا۔ 96 00:24:04,16 --> 00:24:13,15 ہر محدود محتاج اور ہر محدود متناہی ہے۔ 97 00:24:13,18 --> 00:24:18,22 پھر وہی مسئلہ کہ خالق مخلوق ہوجائے گا اور پھر 98 00:24:19,07 --> 00:24:24,07 واجب الوجود، ممکن الوجود بن جائے گا۔ 99 00:24:24,08 --> 00:24:31,18 بڑے گھمبیر قسم کے مسائل ہیں یہاں لیکن فی الحال اسی حد تک کافی ہے۔ 100 00:24:31,19 --> 00:24:40,07 دوسرا جملہ: ''علمہ فی کل مکان۔'' 101 00:24:40,08 --> 00:24:51,10 خود خدا آسمان میں ہے لیکن اس کا علم ہر جگہ ہے۔ 102 00:24:51,11 --> 00:24:54,12 اس جملے کے کیا معنی ہیں؟ 103 00:24:54,21 --> 00:25:01,16 یہ جملہ خدا کے علم کو خدا سے علیحدہ کررہا ہے۔ 104 00:25:01,17 --> 00:25:09,21 خدا آسمان میں ہے لیکن اس کا علم ہر جگہ ہے!! 105 00:25:10,11 --> 00:25:17,11 یہاں ایک سوال ہے، لیکن کون ہے جو اس کا جواب دے سکے؟! 106 00:25:19,11 --> 00:25:29,18 پورے عالم اسلام میں ہے کسی میں طاقت جو 107 00:25:29,20 --> 00:25:34,06 ان باتوں کے سامنے دم مار سکے۔ 108 00:25:34,07 --> 00:25:38,05 البتہ خود اپنے تئیں بیٹھـ کر بے تکے تانے بانے نہ بنے بلکہ 109 00:25:38,08 --> 00:25:48,02 آئے یہاں، تاکہ بات تمام ہوسکے، یا اِدھر یا اُدھر۔ 110 00:25:48,09 --> 00:25:52,04 یہ باتیں ہیں یا نہیں ہیں 111 00:25:52,05 --> 00:26:00,10 اگر ہیں، تو خدا آسمان میں اور اس کا علم ہر جگہ 112 00:26:02,11 --> 00:26:07,01 لہٰذا اس کا علم اس کی ذات سے جدا ہے۔ 113 00:26:07,02 --> 00:26:16,08 اگر خدا کی ذات عین علم ہے، تو پھر خدا صرف آسمان میں نہیں ہے بلکہ ہر جگہ ہے۔ 114 00:26:16,19 --> 00:26:24,08 اگر خدا کا علم اس کی ذات سے علیحدہ ہے تو پھر ذات خدا علم سے علیحدہ 115 00:26:26,20 --> 00:26:31,09 لہٰذا اس کی ذات کے مرتبہ پر اس کا علم نہیں۔ 116 00:26:31,20 --> 00:26:35,24 اگر وہاں اس کا علم نہیں تو پھر کیا ہے؟ جہل ہے؟! 117 00:26:36,00 --> 00:26:48,20 اہل سنت کے امام الائمہ کا خدا، جہل و نادانی کا قرین ہے۔ 118 00:26:51,05 --> 00:27:06,05 یہ ہے تمام عالم اسلام کا مذہب۔ خدا کی اپنے علم سے جدائی۔ 119 00:27:06,21 --> 00:27:19,17 سوال ہے مالک بن انس سے، سوال ہے ابوحنیفہ سے، سوال ہے شافعی سے، 120 00:27:19,18 --> 00:27:25,09 سوال ہے احمد بن حنبل سے کہ آپ حضرات 121 00:27:25,10 --> 00:27:33,19 مالک کے افتخارات میں سے اِس روایت کو لائے ہیں 122 00:27:33,20 --> 00:27:37,08 سوال ہے شمس الدین ذہبی سے، تم نے جو 123 00:27:37,10 --> 00:27:48,24 دنیائے اہل سنت میں اپنی علمی قابلیت کی دھاک بٹھا رکھی ہے 124 00:27:49,01 --> 00:27:51,15 ان باتوں کا تمہارے پاس کیا جواب ہے؟ 125 00:27:51,20 --> 00:28:00,11 اگر خدا کا علم خدا سے علیحدہ ہے تو پھر اس کا علم یا تو قدیم ہے یا حادث۔ 126 00:28:00,12 --> 00:28:06,06 یہ تمام باتیں نفی و اثبات کے درمیان ہیں 127 00:28:06,19 --> 00:28:11,19 ان کی کوئی تیسری شق عقلاً محال ہے۔ 128 00:28:11,20 --> 00:28:18,05 اگر علم قدیم ہے تو اس کا لازمہ یہ ہے کہ خدا دو ہیں۔ 129 00:28:18,15 --> 00:28:25,00 ایک تو اس کی ذات اور دوسرے اس کا علم اور یہ شرک ہے 130 00:28:27,01 --> 00:28:38,15 اور اگر اس کا علم حادث ہے تو پھر خدا کا علم قدیم نہیں۔ 131 00:28:39,00 --> 00:28:47,13 لہٰذا کبھی خدا تھا لیکن اس کے پاس علم نہ تھا، بعد میں علم آیا 132 00:28:47,21 --> 00:28:52,05 یہ علم کہاں سے آیا؟ 133 00:28:53,07 --> 00:28:59,20 کیا خود خدا اپنے علم کو وجود میں لایا ؟ 134 00:28:59,21 --> 00:29:05,14 فاقد شی تو معطی شیٔ نہیں ہوا کرتا۔ 135 00:29:05,24 --> 00:29:12,10 کیا خدا کے علاوہ کسی اور نے علم خدا کو پیدا کیا۔ 136 00:29:12,11 --> 00:29:18,07 اگر ایسا ہے تو پھر خدا کا علم، غیر خدا کی مخلوق ہے 137 00:29:18,09 --> 00:29:24,20 یہ ہے ان لوگوں کا مذہب، اور اب مذہب جعفری... 138 00:29:25,05 --> 00:29:37,22 یہ ہے وہ مقام جہاں خون کے آنسو بہانے چاہئیں، اس مذہب کی مظلومیت پر اور اس مذہب کے امام کی مظلومیت پر 139 00:29:40,23 --> 00:29:50,22 صرف چند جملے کافی ہیں سبحان... 140 00:29:50,23 --> 00:30:00,07 وہ تھا مالک کا جملہ اور یہ ہیں جعفر بن محمد کے الفاظ 141 00:30:05,07 --> 00:30:11,02 بہت غور کیجئے، کسی تشریح کی ضرورت نہیں 142 00:30:11,06 --> 00:30:20,12 کیونکہ آپ میں سے اکثر حضرات قم میں سطوح عالیہ کے اساتذہ ہیں 143 00:30:20,17 --> 00:30:28,20 آپ میں سے بعض فقہ و اصول کا خارج پڑھاتے ہیں 144 00:30:28,24 --> 00:30:37,22 سبحان من لا یعلم کیف هو الا ھو 145 00:30:41,00 --> 00:30:44,10 لا الہ الا اللہ 146 00:30:44,12 --> 00:30:52,22 سبحان من لا یعلم کیف هو الا ھو 147 00:30:53,14 --> 00:31:07,07 منزہ ہے وہ پروردگار کہ کوئی نہیں جانتا کہ وہ کیسا ہے بجز خود اسی کے۔ 148 00:31:07,08 --> 00:31:19,12 نہ کوئی پیغمبر مرسل نہ کوئی ملک مقرب، کسی کی یہاں تک رسائی نہیں۔ 149 00:31:19,13 --> 00:31:22,17 یہ ہے اس مذہب کی عظمت 150 00:31:22,18 --> 00:31:31,08 "لیس کمثله شیئ و هو السمیع البصیر". 151 00:31:31,10 --> 00:31:35,19 یہاں ایک بات کہنا ضروری ہے۔ 152 00:31:35,20 --> 00:31:49,15 یهاں بھی میرا خطاب از ھر کے رئیس الجامعہ نہیں ہیں بلکہ میرا مخاطب اس وقت خود مالک بن انس ہیں. 153 00:31:50,19 --> 00:32:03,05 میں اس وقت خود شافعی سے مخاطب ہوں، ابو حنیفہ اور احمد بن حنبل سے مخاطب ہوں 154 00:32:05,05 --> 00:32:14,20 ان حضرات سے میرا سوال ہے میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ آخر خدا آسمان میں ہے یا نہیں۔ 155 00:32:14,21 --> 00:32:26,14 اگر آسمان میں ہے ... جیساکہ خود آپ حضرات بھی اس کے معترف ہیں اور 156 00:32:26,17 --> 00:32:34,16 خود ذہبی نے اپنی اس دقت نظری کے ساتھ یہ لکھا۔ 157 00:32:34,19 --> 00:32:41,15 اگر خدا آسمان میں ہے تو سورج بھی آسمان میں ہے 158 00:32:41,19 --> 00:32:52,02 لہٰذا سورج خدا کی مثل ہوگیا اور خدا خورشید کی مثل ہو گیا حالانکہ لیس کمثلہ شیٔ۔ 159 00:32:55,03 --> 00:33:01,10 اور یہ بات عقل کے بھی خلاف ہے اور وحی کے بھی 160 00:33:01,14 --> 00:33:06,20 کیا یہ ہے مذہب اور یہ ہے ملت اور یہ ہے 161 00:33:06,22 --> 00:33:14,07 انسان اور کائنات کے خالق کی معرفت کا حال؟ 162 00:33:14,20 --> 00:33:22,09 اور اب سنئے امام صادق (ع) نے کیا فرمایا: لیس کمثلہ شیٔ و ھو السمیع البصیر 163 00:33:22,10 --> 00:33:26,10 لا یُحد و لا یحس 164 00:33:26,19 --> 00:33:31,20 و لا یجس و لا یمس 165 00:33:31,21 --> 00:33:35,15 و لا تدرکہ الحواس 166 00:33:35,16 --> 00:33:39,16 کوئی شئے اس کا احاطہ نہیں کرسکتی۔ 167 00:33:40,15 --> 00:33:44,04 اے مالک اٹھو 168 00:33:45,08 --> 00:33:52,01 تم نے آسمان کو خدا پر محیط کردیا۔ 169 00:33:52,19 --> 00:33:58,05 آؤ آکر درس لو۔ دیکھو جعفر بن محمد کیا کہہ رہا ہے۔ 170 00:33:58,14 --> 00:34:05,09 171 00:34:05,12 --> 00:34:08,15 و لا یحیط بہ شیٔ 172 00:34:09,02 --> 00:34:19,01 ان اللہ تبارک و تعالیٰ لا یشبہ شیئا 173 00:34:19,04 --> 00:34:23,19 و لا یشبہہ شیٔ 174 00:34:24,12 --> 00:34:30,18 شق القمر کر رہے ہیں ہر جملے میں 175 00:34:31,12 --> 00:34:42,15 نہ خدا کسی چیز کی شبیہ ہے اور نہ کوئی چیز اس کی شبیہ ہے 176 00:34:44,08 --> 00:34:49,14 یه جمله هے قیامت کا 177 00:34:49,22 --> 00:34:59,03 و کل ما وقع فی الوہم فھو بخلافہ 178 00:34:59,14 --> 00:35:04,05 جو چیز ہر متوہم کے وہم میں اور 179 00:35:04,06 --> 00:35:08,14 جو چیز ہر عاقل کی عقل میں اور 180 00:35:09,00 --> 00:35:20,01 جو چیز ہر مدرِک کے درک میں آجائے وہ ان کی اپنی مخلوق ہے، اُن کی خالق نہیں۔ 181 00:35:20,12 --> 00:35:30,00 وہ ایسی ذات ہے جو کسی کے وہم میں نہیں سما سکتی۔ کسی کی عقل میں نہیں آسکتی۔ 182 00:35:30,01 --> 00:35:39,02 عقل صرف اسکی آیات حکمت و قدرت کو دیکھـ کر 183 00:35:39,04 --> 00:35:43,23 اسے مانتی ہے۔ 184 00:35:44,20 --> 00:35:52,03 البتہ عقل کی یہ رسائی تعطیل اور تشبیہ سے دور اور مبرا ہے۔ 185 00:35:52,24 --> 00:35:56,17 اہم بات یہ ہے کہ فرمایا: 186 00:35:56,19 --> 00:36:04,08 لم یزل اللہ عز و جل و العلم ذاتُہ 187 00:36:06,19 --> 00:36:10,04 یہ ہے معرفت کے معنی 188 00:36:10,05 --> 00:36:22,24 وہ کہتا ہے خدا آسمان میں ہے اور اس کا علم یہاں مسجد اعظم میں آگیا۔ 189 00:36:23,02 --> 00:36:34,04 شہروں میں پھیل گیا وہ یون کہتا ہے جبکہ ادھر یہ کہا جا رها ہے۔ 190 00:36:34,05 --> 00:36:43,14 ''لم یزل اللہ عز و جل و العلم ذاتہ و لا معلوم۔'' 191 00:36:43,16 --> 00:36:56,01 اب وقت نہیں جو میں بتا سکوں کہ ان جملوں میں کس طاقت کا مظاہرہ کیا ہے 192 00:36:56,20 --> 00:37:11,05 سوچئے جو میں نے بتایا وہ مذاہب اربعہ کی معرفت الٰہی کا نچوڑ تھا 193 00:37:11,06 --> 00:37:23,23 اور جو بات میں نے چھٹے امام سے نقل کی وہ اس بے کراں قلزم کا ایک قطرہ تھا جسے 194 00:37:23,24 --> 00:37:28,16 آپ نے معارف الٰہی میں بیان کیا۔ 195 00:37:28,18 --> 00:37:35,04 یہ ہے اس کا مذہب، یہ ہے اس کی توحید۔ 196 00:37:36,05 --> 00:37:47,11 آپ اہل علم و اہل فکر حضرات غور کیجئے امام کی روایات پر 197 00:37:47,12 --> 00:37:52,23 ان انوار کی چمک دنیا کو دکھلائیے 198 00:37:53,08 --> 00:38:02,10 تاکہ جو چیز آپ کے پاس ہے اس کا موازنہ دوسروں کے پاس چیزوں سے ہو 199 00:38:02,12 --> 00:38:06,22 مردانہ وار میدان میں اتریئے 200 00:38:06,24 --> 00:38:12,17 مالک ابن انس خود کہتے هیں 201 00:38:12,19 --> 00:38:24,17 میری آنکھوں نے زمانے میں جعفر بن محمد سے زیادہ افضل شخص نہ دیکھا 202 00:38:32,20 --> 00:38:37,24 یہ ہے جعفر بن محمد کا مذہب، لیکن 203 00:38:38,00 --> 00:38:44,19 وہ خود کون تھا؟ 204 00:38:45,22 --> 00:38:54,12 وہ عقل جو معرفت اللہ میں یوں فنا ہوئی 205 00:38:54,14 --> 00:39:10,06 وہ ارادہ جو عبادت اللہ اور ارادة اللہ میں یوں فانی ہوا کہ 206 00:39:10,07 --> 00:39:22,09 ''ایاک نعبد و ایاک نستین '' کی اتنی تکرار کی یہاں تک کہ ان آیات کے کہنے والے سے انہیں سنا۔ 207 00:39:23,02 --> 00:39:26,07 یہ ہے جعفر بن محمد 208 00:39:26,09 --> 00:39:37,21 صفوان بن یحییٰ نے کہا کہ مجھے عُبیدی نے بتایا کہ 209 00:39:37,24 --> 00:39:49,07 میری بیوی نے مجھ سے کہا: مجھے جعفر بن محمد کے دیدار کی آرزو ہے۔ 210 00:39:49,10 --> 00:39:55,13 میں نے کہا: میرے پاس سفر کے اخراجات کے لئے کچھ نہیں 211 00:39:55,14 --> 00:40:07,23 بیوی نے کہا: میں اپنے زیورات دے رہی ہوں، سامان سفر تیار کرو اور مجھے چھٹے امام کا دیدار کروا دو۔ 212 00:40:09,02 --> 00:40:17,14 عبیدی کا کہنا ہے کہ میں نے بھی بیوی کے زیورات بیچ کر سامان سفر مہیا کیا۔ 213 00:40:17,19 --> 00:40:28,22 جب ہم مدینے پہنچے تو بیوی کی حالت بگڑی اور وہ عالم سکرات میں پہنچ گئی۔ 214 00:40:29,00 --> 00:40:34,05 میں گھبراکر امام کی خدمت میں دوڑا۔ 215 00:40:34,08 --> 00:40:39,16 آپ نے پوچھا: عبیدی کیا حال ہیں؟ 216 00:40:39,18 --> 00:40:48,07 جواب دیا میں اپنی بیوی کے ساتھ آپ کے دیدار کے لئے آیا ہوں لیکن قصہ یہ ہے۔ 217 00:40:48,10 --> 00:40:53,22 فرمایا: کیا اس وجہ سے تم غمگین ہو؟ 218 00:40:53,24 --> 00:40:57,22 عرض کی: جی، یابن رسول اللہ ۔ 219 00:40:58,12 --> 00:41:12,05 فرمایا جائو تمہاری بیوی صحیح و سالم بیٹھی ہے اور اس کی خادمہ اسے فلاں کھانا کھلا رہی ہے 220 00:41:13,18 --> 00:41:20,14 اے قلب عالم! اے روح ہستی! 221 00:41:21,05 --> 00:41:32,09 عبیدی کہتا ہے: میں سراسیمگی کے عالم میں وہاں سے چلا، جب میں وہاں پہنچا تو کیا دیکھتا ہوں کہ بیوی صحیح و سالم بیٹھی ہے 222 00:41:32,10 --> 00:41:41,20 جس طرح سے امام نے فرمایا تھا، خادمہ وہی کھانا میری بیوی کو کھلا رہی تھی، 223 00:41:41,24 --> 00:41:44,19 میں نے پوچھا یہ کیاماجرا ہے؟ 224 00:41:44,20 --> 00:41:56,24 جواب دیا: ماجرا یہ ہے کہ تم نے تو میری حالت دیکھی تھی عزرائیل میری روح قبض کرنے آیا کہ اچانک 225 00:41:57,00 --> 00:42:01,19 میں نے اس اس طرح کے ایک شخص کو آتے ہوئے دیکھا 226 00:42:01,20 --> 00:42:06,08 عبیدی نے کہا کہ جب میری بیوی نے اس آنے والے کی نشانیاں بتائیں 227 00:42:06,09 --> 00:42:14,24 تو میں سمجھ گیا کہ یہ وہی شخص تھا جس کے پاس سے میں ابھی آرہا تھا۔ 228 00:42:15,00 --> 00:42:23,10 بیوی نے اس شخص کا لباس اور اس کی نشانیاں بتلائیں اور کہا 229 00:42:23,11 --> 00:42:30,02 کہ وہ شخص آیا یہاں تک که عزرائیل نے سلام کیا 230 00:42:31,02 --> 00:42:39,00 جب سلام کیا تو اس شخص نے عزرائیل سے کہا: 231 00:42:39,01 --> 00:42:43,21 کیا تم ہماری اطاعت کے پابند نہیں ہو؟ 232 00:42:44,01 --> 00:42:47,22 عزرائیل نے جواب دیا: بالکل ایھا الامام 233 00:42:48,04 --> 00:42:57,19 عزرائیل کے الفاظ بھی یہی تھے، جی ایھا الامام میں آپ کی اطاعت کا پابند ہوں۔ 234 00:42:57,24 --> 00:43:01,24 فرمایا میں تمہیں حکم دیتا ہوں کہ 235 00:43:02,00 --> 00:43:08,10 اس وقت جاؤ اور بیس سال بعد اس عورت کے پاس آنا 236 00:43:08,14 --> 00:43:11,22 یہ ہے وہ اور یہ ہے اس کا مذہب۔ 237 00:43:12,02 --> 00:43:22,20 اس کی شہادت کے دن اس پورے ملک کو بیک زبان جعفر بن محمد پکارنا ہے۔ 238 00:43:23,00 --> 00:43:32,14 اس مذہب اور اس مذہب کے امام کے حق کو بقدر طاقت ادا کرنا ہے۔ 239 00:43:33,04 --> 00:43:43,15 جس عورت نے اپنے زیورات کو اس کے دیدار کی خاطر بیچ دیا تو اس نے یوں اس کا صلہ دیا۔ 240 00:43:43,22 --> 00:43:58,00 اے مملکت ایران کے عزادارو! اگر تم اس کی شہادت کے دن عزاداری کے دستے نکالو 241 00:43:58,01 --> 00:44:06,12 اور اس کی ویران قبر کی غربت پر ماتم کرو 242 00:44:06,13 --> 00:44:11,13 تو ذرا سوچو اس کی دعا تمہارے ساتھ کیا کرے گی؟ 243 00:44:11,20 --> 00:44:18,13 اللھم ارحم الصرخہ التی کانت لنا۔